پاکستان میں ایڈز ایک دفعہ پھرخبروں کا موضوع بن رہا ہے۔ رواں سال اکتوبر تک سندھ میں ایڈز یا ایچ آئی وی کے 2 ہزار 531 کیسز سامنے آئے ہیں۔ متاثرہ افراد میں 1 ہزار 313 مرد، 615 خواتین اور 227 خواجہ سراء شامل ہیں۔ ان میں سے 220 بچے اور 156 بچیاں ہیں۔
رواں سال سندھ میں ایڈز سے متاثرہ 135 افراد انتقال کر چکے ہیں۔ ان میں 78 مرد، 20 خواتین، 2 خواجہ سراء، 11 بچے اور 24 بچیاں شامل ہیں۔
ایڈز ایچ آئی وی نامی وائرس سے پھیلتا ہے۔ اس کے جراثیم سفید خلیوں کو خطرناک حد تک کم کر دیتے ہیں۔ اس سے بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت شدید کمزور ہو جاتی ہے۔ یوں معمولی بیماریاں بھی اس کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔
ایچ آئی وی جسم میں داخل ہو جائے تو بیماری کی علامات ایک سے چار سال میں ظاہر ہوتی ہیں۔ اگر جراثیم موجود ہوں لیکن علامات ظاہر نہ ہوں تو فرد ایچ آئی وی پازیٹو کہلاتا ہے۔ علامات ظاہر ہونے پر وہ ایڈزکا مریض قرار پاتا ہے۔