پاکستان میں فضائی آلودگی کی شدت اب عالمی سطح پر بھی محسوس ہونے لگی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے بھی اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادارے کے مطابق ایک کروڑ پاکستانی بچوں کو سموگ سے شدید خطرہ ہے۔ یونیسف نے بچوں کی صحت کے تحفظ اور فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔
ادارے کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ فاضل نے اس حوالے سے ایک خصوصی بیان جاری کیا ہے۔ اس میں ان کم عمر بچوں کی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا جو زہریلی فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق گزشتہ ہفتے لاہور اور ملتان میں فضائی آلودگی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اس کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔ ان میں درجنوں بچے بھی شامل ہیں۔ ان کے بقول آلودگی اتنی زیادہ ہے کہ خلا سے بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات پہلے ہی 12 فیصد ہے۔ اس سال کی غیر معمولی آلودگی کے اثرات کا اندازہ لگانے میں وقت لگے گا۔ تاہم فضاء میں آلودگی کی دو یا تین گنا مقدار اس شرح کو بڑھا سکتی ہے۔ جہاں ایک کروڑ پاکستانی بچوں کو سموگ سے خطرہ ہے، وہاں حاملہ خواتین بھی اس سے متاثر ہو سکتی ہیں۔ ان کے مطابق ہر بچے کو صاف فضاء میں سانس لینے کا حق ہے۔ بچوں کی صحت اور تعلیمی حق کا تحفظ ضروری ہے۔