Vinkmag ad

وارٹس (مسے) کیا ہیں

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکہ کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً 10 فی صد افراد ایسے جلدی انفیکشن کا شکار ہیں جس میں جلد پر سخت اور کھردری سطح والے دانے بن جاتے ہیں۔ انہیں وارٹس یعنی مسے کہا جاتا ہے۔

یہ ایچ پی وی وائرس کی وجہ سے جسم کے مختلف حصوں پر ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ متاثرہ جلد سے قریبی رابطے کے ذریعے پھیل سکتے ہیں تاہم ایسا صرف اسی صورت میں ہوتا ہے جب جلد گیلی یا پھٹی ہو۔

یہ انفیکشن کسی بھی فرد کو ہو سکتا ہے تاہم کمزور قوت مدافعت کےحامل افراد مثلاً کینسر، شوگر اور جگر کے مریض میں اس کے امکانات زیادہ ہیں۔ گردوں کی پیوندکاری کے مریضوں میں علاج کے چار سے پانچ سال بعد یہ ظاہر ہوجاتے ہیں۔

بناوٹ کے لحاظ سے مسوں کی اقسام 

عام مسے: یہ جلد پر ابھرے ہوتے ہیں۔ ویسے تو یہ جسم کے کسی بھی حصے پر ہوسکتے ہیں تاہم بالعموم گھٹنوں اور ہاتھوں پر بنتے ہیں۔ ان کی رنگت باقی جلد کے مقابلے میں گہری ہوتی ہے۔

چپٹے مسے: یہ چھوٹے او ر چپٹے ہوتے ہیں۔ ان کی رنگت گلابی، بھوری یا ہلکی زرد ہوتی ہے۔ یہ چہرے ، بازوؤں اور ران پر بنتے ہیں۔

پلانٹر مسے: یہ پاؤں کے تلوؤں پر جلد کے اندر ہوتے ہیں۔ ان میں چھوٹے سوراخ بنے ہوتے ہیں جن کے گرد جلد سخت ہو جاتی ہے۔

لٹکے ہوئے مسے: جلد کی رنگت کے یہ مسے عموماًمنہ اور ناک کے گردہوتے ہیںلیکن بعض اوقات گردن پر اور گال کے نیچے بھی بن جاتے ہیں۔

ناخنوں کے مسے: یہ ناخنوں کے اندر یا ان کے درمیان ہوتے ہیں۔ یہ قسم تکلیف دہ ہوتی اور ناخنوں کی افزائش کو متاثر کرتی ہے۔

وارٹس کا علاج 

اگر مدافعتی نظام ان کا سبب بننے والے وائرس کا مقابلہ کر لے تو یہ خود بخود ختم ہو جاتے ہیں۔ ایسا نہ ہو تو علاج کے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جن کا انتخاب مریض کی عمر، ضرورت اور مسوں کی ظاہری حالت کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔

کرائیو تھیراپی: اس میں مائع شکل میں نائیٹروجن گیس کو ٹھنڈا کر کے وارٹس پر لگایا جاتا ہے۔ یہ عمل ان تک خون کا بہاؤ کم کرتا ہے۔ نتیجتاً وہ دب جاتے ہیں اور ان پر چھالا بن جاتا ہے جو کچھ دنوں میں پھٹ کرٹھیک ہو جاتا ہے۔ علاج کا دورانیہ تین سے چار ہفتوں پر مشتمل ہے۔ علاج کے بعد متعلقہ حصے کو خشک اور صاف رکھیں اور اس پر کوئی دباؤ نہ پڑنے دیں۔

الیکٹروکاٹری: اس میں متاثرہ حصے کو ٹیکہ لگا کر سن کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد الیکٹرک کرنٹ سے آنے والی تپش جونہی وارٹس کو چھوتی ہے تو وہ گل جاتے ہیں۔ یہ طریقہ علاج بہتر ہے کیونکہ اس سے نشان بننے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ تاہم اس سے مسے دوبارہ ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے بعدزخم کو صاف رکھیں۔ پٹی سے اسے ڈھانپ دیں۔ اگر وہ گیلی ہوجائے تو اسے خشک پٹی سے تبدیل کر دیں۔

امیونوتھیراپی: اس میں مدافعتی نظام کو متحرک کر نے کے لئے ادویات دی جاتی ہیں تاکہ وارٹس سے نجات پائی جاسکے۔

ادویات: وارٹس پر لگانے کے لئے دوا دی جاتی ہے۔ اسے لگانے سے قبل متاثرہ حصے کو پانی سے دھو کر خشک کرنا ہوتا ہے۔ پھر نیل فائلر سے مردہ جلد کو صاف کرکے دوا لگانی ہوتی ہے۔ یہ طریقہ علاج مؤثر ہے مگر زیادہ وقت لیتا ہے اور اس کے نتیجے میں نشان باقی رہ جاتے ہیں۔

دوا کی بوتل کھول لیں تو اسے لگانے میں دیر نہ کریں کیونکہ ہوا میں زیادہ دیر رکھنے سے یہ خشک ہو جاتی ہے۔ اسے مسوں پر احتیاط سے لگائیں، اس لئے کہ یہ اس کے علاوہ جلد کے جس حصے کو چھوئےگی وہاں جلن، خارش اور الرجی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ نیل فائلر کو نرمی سے استعمال کریں۔

درد سے نجات پائیں اور منتقلی کو روکیں

٭اپنی ذاتی صفائی کا خیال رکھیں۔ شروع میں وارٹس جلد کی بالائی سطح پر ہوتے ہیں اور صفائی سے جلد ٹھیک ہو سکتے ہیں۔

٭انہیں کاٹنے یا چھونے سے گریز کریں۔

٭اپنی جلدخصوصاً پاؤں کو صاف اور خشک رکھیں۔

٭شیو کرتے ہوئے احتیاط کریں کیونکہ اگر یہ کٹ جائیں تو جہاں ان کا خون لگے گا وہاں وائرس منتقل ہو جائے گا۔ نتیجتاً فوری طور پر یا کچھ عرصے بعد وہاں مسےبن جائیں گے۔

٭ناخنوں اور ان کے گرد موجود جلد کترنے سے اجتناب کریں۔ اس سے جلد کھل جاتی ہے اور انفیکشن ناخن کے اندر جا سکتا ہے۔

٭اگریہ ناخنوں کے گرد ہوں اور علاج کے بعد بہتری نہ آئے تو معائنہ کروائیں کیونکہ یہ کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔

٭ پانی میں کچھ دیر پاؤں رکھیں۔ اس سے مسوں کی اوپری جلد نرم ہو جائے گی۔ پھر اسے نیل فائلر سے ہلکا سا صاف کریں۔ اس دوران خیال رکھیں کہ خون نہ نکلے، بس مردہ جلد صاف ہو۔

حفاظتی تدابیر

ان امراض کا علاج کروائیں جو اس کے امکانات میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایچ پی وی کی ویکسین لگوائیں, کسی کے پاؤں پر مسے ہوں تو ان کے جوتے اور جرابیں نہ پہنیں، اگر ہاتھوں میں ہوں تو ہاتھ ملانے سے گریز کریں اور جسم کے دیگر حصوں پر ہوں تو مشترکہ تولیہ اور کپڑے استعمال نہ کریں۔ ناخن تراش، ریزر اور دیگر ذاتی اشیاء دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے سے گریز کریں۔

warts, types of warts, how to manage wart pain and transmission, skin issues, health, shifa news, skin problem, how ot get rid of warts

Vinkmag ad

Read Previous

خواتین میں اینگزائٹی

Read Next

کیا زیادہ شیمپو لگانے سے بال گرنے لگتے ہیں؟

Leave a Reply

Most Popular