
دوران حمل ماں اوربچے کو جوڑنے والی نالی یعنی ناڑو اسے غذائی اجزاء اورآکسیجن فراہم کرتی ہے۔ چونکہ بچے کی پیدائش کے بعد اس کی ضرورت نہیں رہتی لہٰذا اسے کاٹ دیا جاتا ہے۔ کاٹنے کے بعد رحم مادر سے یہ نالی خود ہی خارج ہوجاتی ہے جبکہ بچے کی طرف رہنے والے حصے کو باندھ دیا جاتا ہے۔ یہیں پربعد میں بچے کی ناف دکھائی دیتی ہے۔
بعض مائیں ناڑوکے پیچھے رہنے والے حصے پرگرم تیل اوراس طرح کی مختلف چیزیں لگاتی ہیں جو درست نہیں۔ یہ ایک سے تین ہفتوں میں خشک ہوکرخود ہی گرجاتا ہے۔ اس سلسلے میں ان امورکا خیال رکھیں
٭بچے کو روزانہ اسفنج سے نہلائیں اوراس دوران متعلقہ حصے کو صاف کرکے خشک کریں۔
٭ کوئی رطوبت خارج ہو تواس حصے کوالکوحل سویب (alcohol swab) سے نرمی سے صاف کریں۔
٭بچے کا ڈائپر باندھتے ہوئے ناف کو ڈھانپنے سے گریزکریں تاکہ اسے ہوا لگ سکے۔
٭جب تک ناڑو کا باقی حصہ سوکھ کرگرنہیں جاتا اوراس کے کچھ دن بعد تک بچے کو اسفنج سے نہلائیں۔
٭ناڑو کے بقیہ حصے کوخود اکھاڑنے سے گریزکریں۔
٭نالی کا باقی حصہ گرنے پرتھوڑا ساخون نکلتا ہے۔ اسے فوری طورپرصاف کریں۔
٭بعض اوقات ڈائپروغیرہ کے باعث ناڑوالگ ہونے والی جگہ یعنی ناف سے دوبارہ خون بہتا ہے۔ اسے روکنے کے لئے ایک کپڑے کی مدد سے 10 منٹ تک ناف پردباؤ ڈالیں۔
عموماً تین ہفتوں میں ناڑو کا بقیہ حصہ خشک ہو کرگرجاتا ہے۔ ایسا نہ ہوتو اسے نظراندازنہ کریں۔ اس کے علاوہ ناڑو الگ ہونے کے بعد ناف میں سوزش یا اس سے تھوڑا خون آنا نارمل ہے۔ تاہم خون زیادہ مقدارمیں آئے یا نیچے بیان کردہ علامتیں ظاہرہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں
٭ناف میں پیپ پڑ جائے۔
٭ناف کے گرد سوزش اورسوجن ہو۔
٭جہاں سے ناڑو الگ ہوا ہو وہاں گلابی رنگ کا پانی والا دانہ بن جائے۔
٭بچے کو بخار ہو۔
umbilical cord, umbilical stump care, can we apply oil on umbilical stump, do’s and don’ts for parents