عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا بھرمیں ہرسال 11 سے 20 ملین افراد ٹائیفائیڈ کا شکارہوتے ہیں۔ ان میں سے 1 لاکھ 28 ہزارسے 1 لاکھ 61 ہزار افراد جان کی بازی ہارجاتے ہیں۔
یہ انفیکشن کیسے ہوتا ہے؟
یہ انفیکشن آلودہ اشیائے خورونوش کے استعمال سے متاثرہ افراد کی خون کی نالی اور آنتوں میں منتقل ہوتا ہے۔ شہروں میں بڑھتی ہوئی آبادی، صاف پانی کی کمی ، صفائی کا ناقص نظام اورآب و ہوا میں تبدیلی ٹائیفائیڈ کی بڑھتی ہوئی شرح کا بڑا سبب ہے۔
اس سے نپٹنے کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں:
٭زیرزمین، دریا اورندیوں سے حاصل ہونے والے پانی کو استعمال کرنے سے قبل ایک منٹ ( پانی میں بلبلے بننے تک) ابال لیں۔
٭کھانے کو کبھی کھلا نہ چھوڑیں ورنہ مکھیاں اوردیگر کیڑے اسے آلودہ کر دیں گے۔
٭سبزیاں اور پھل استعمال کرنے سے قبل انہیں صاف پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔ اگرچہ سبزیاں اور پھل چھلکے سمیت کھانا تجویز کیا جاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ چھلکا ہمیشہ اتار کر کھائیں۔
٭باہر سے کھانا اسی صورت میں کھائیں جب اس کی صفائی کے حوالے سے مکمل طورپرمطمئن ہوں۔
٭کھلی جگہوں پر رفع حاجت سے گریزکریں۔
٭اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھانے کی اشیاء کو دھونے اور پکانے کے لئے استعمال ہونے والا پانی آلودہ نہ ہو۔
٭ہاتھوں کوبار بارخصوصاً کھانے سے پہلے، واش روم استعمال کرنے کے بعد اور جانوروں کو چھونے کے بعد ضرور دھوئیں۔
٭ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔
دورانِ علاج احتیاطیں
٭ٹائیفائیڈ کے مریض کھانا پکانے یا دوسروں کو پیش کرنے سے گریزکریں۔
٭گھر کے باقی افراد ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگوائیں۔
٭اگرادویات کھانے کے باوجود حالت بہترنہ ہو توگھربیٹھ جانے کے بجائے ڈاکٹرکوصورت حال سے آگاہ کریں۔
typhoid say bachnay k liye kya karein, typhoid prevention, typhoid vaccination, hand hygiene and typhoid, precautionary measures during typhoid treatment
