ٹپکتی رال کو کیسے روکیں؟
رال وہ رطوبت ہے جو منہ سے نکلتی یا بہتی ہے اوررال ٹپکنا اردو کا ایک محاورہ ہے جس کا مطلب لذیذ یا مرغوب چیز دیکھ کر منہ میں پانی آ جانا یا لالچ میں آجانا ہے۔ تاہم بعض لوگوں کی رال اس کے بغیربھی بہتی ہے۔
رال کیوں ٹپکتی ہے؟
بچوں میں عموماً دو سال کی عمرتک یہ معمولی بات ہے کیونکہ اس وقت ان کی منہ کے پٹھوں کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ بڑوں میں دوران نیند ایسا ہونا بھی نارمل ہے کیونکہ اس وقت چہرے کے پٹھے آرام دہ حالت میں ہوتے ہیں اورلعاب کومنہ کے اندرروک نہیں پاتے۔ اگریہ مسئلہ غیرمعمولی طورپرزیادہ ہو تو اس کا سبب نفسیاتی یا اعصابی مسائل کی ادویات کے سائیڈ افیکٹس، سیریبرل پالسی ، رعشہ کی بیماری (پارکنسنز ڈیزیز)اور سٹروک ہوسکتے ہیں۔
رال ٹپکنے کی دیگر کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟
٭تیزابیت ۔
٭تھوک بنانے والے غدود میں ٹیومر۔
٭پیٹ یا پہلو کے بل لیٹنا۔
٭سائنو سائٹس۔
٭ ٹانسلزکی سوزش اور سوجن۔
٭ ناک بند ہونا۔
٭گلا خراب ہونا۔
٭ تیزابیت بڑھانے والے کھانے کھانا۔
ٹپکتی رال کوروکنے میں یہ ٹپس فائدہ مند ہوسکتی ہیں
٭پیٹ کے بل لیٹنے سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ پھرجب ہم سانس لینے کے لئے منہ کھولتے ہیں تولعاب باہرنکل آتا ہے۔ اسی طرح پہلو کے بل لیٹے ہوئے منہ کھلا رہنے اوررال ٹپکنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لئے بہتر ہے کہ کمر کے بل سوئیں۔ یہ پوزیشن سانس میں رکاوٹ ، ناک بھرا ہوا محسوس ہونے یا معدے میں تیزابیت کا باعث بنے تورال ٹپکنے کے پس پردہ وجہ معلوم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

٭لعاب گاڑھا ہوتو اسے نگلنے میں مشکل ہوتی ہے۔ پھر یہ منہ میں جمع ہو کرباہر آجاتا ہے۔ اسے پتلا کرنے اورباآسانی نگلنے کے لئے سونے سے قبل لیموں کا ٹکڑا چبائیں۔اس کے علاوہ دن بھر مناسب مقدار میں پانی اوردوسرے مشروب پئیں۔
سلیپ اپنیا اورخراٹوں کے علاج کے لئے استعمال ہونے والا ایک آلہ (mandibular device)ٹپکتی رال کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اسے ڈاکٹر کے مشورے کے بعد استعمال کریں۔
٭اس مسئلے کا سبب بند ناک ہوتوبھاپ لیں۔ اس سے ناک میں جمع رطوبت پتلی ہوگی اوربا آسانی خارج ہوجائے گی۔بھاپ لیتے وقت چہرے کو پانی کے برتن سے کچھ دور رکھیں۔

٭ادرک کا ٹکڑا چبائیں یااس کی چائے پیئیں۔ اس سے منہ خشک ہوگا اوراس مسئلے میں آرام ملے گا۔
٭اگرچہ کھانے کی کوئی بھی چیز لعاب کی مقدارمیں اضافہ کرسکتی ہے مگر میٹھے یا کھٹے کھانے اس پرزیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔ لہٰذا لعاب زیادہ ہو تواسے روکنے کے لئے خشک کھانے مثلاً ٹوسٹ وغیرہ کھائیں۔ یہ اضافی لعاب کو جذب کرلیں گے۔
٭اگر آپ سانس کومتاثر کرنے والی الرجی کا شکاررہتے ہیں تو اس کا سبب بننے والے عوامل سے بچنے کی کوشش کریں اورباقاعدہ علاج کروائیں۔ اسی طرح اعصابی مسائل کے باعث رال ٹپکتی ہو تو ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات استعمال کریں۔
نگلنے والے پٹھوں میں کمزوری کے باعث رال ٹپکتی ہوتو انہیں مضبوط کرنے کے لئے یہ ورزشیں کریں
٭ہونٹوں کوپانچ سیکنڈ کے لئے زورسے بندکریں، پھر نارمل حالت میں آجائیں ۔ یہ عمل پانچ مرتبہ کریں۔
٭ منہ اور گلے کے معائنے کے لئے استعمال ہونے والی سٹک (tongue depressor)یا چمچ کوہونٹوں کے درمیان رکھیں۔ پھر کسی دوسرے شخص کواسے نکالنے کے لئے کہیں اور اس دوران ہونٹوں کوزور سے بند کریں تاکہ وہ کامیاب نہ ہو پائے۔ پانچ سیکنڈ کے بعد اسے نکالیں، ہونٹوں کوآرام دہ حالت میں لے جائیں۔ یہی ورزش پانچ مرتبہ ہونٹوں کے درمیان اورپھردائیں اوربائیں سائیڈ پرکریں۔
٭منہ میں ہوا بھریں اوراسے پانچ مرتبہ دائیں سے بائیں گال کی طرف حرکت کروائیں۔ اس دوران ہوا ناک یا منہ سے باہرنہ نکلے۔ اب منہ سے ہوا خارج کریں اوریہ عمل پانچ مرتبہ کریں۔
اضافی لعاب بعض اوقات پیچیدہ مسائل کی علامت ہوتا ہے اورمعمول کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے۔ مگریہ مناسب مقدارمیں ہوتوہمارے لئے فائدہ مند ہے۔ اگرغیر معمولی طورپررال ٹپکنے کا مسئلہ نہ ہوتو بلاوجہ لعاب کوکم کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اگر یہ مسئلہ شدید ہوتوڈاکٹر سے رجوع کریں۔
drooling, excessive drooling, how to stop excessive drooling, raal tapaknay k maslay say kaisay chutkara payein