کائنات کا یہ مستقل اصول ہے کہ ہرچیز بتدریج ضعف کا شکار ہو کر بالآخر اختتام پذیر ہو جاتی ہے۔ انسانی جسم بھی اسی اصول کے تحت ٹوٹ پھوٹ اورتبدیلیوں کا شکار ہوتا ہے۔ انہی میں سے ایک ہڈیوں کا بھربھراپن ہے۔ اوسٹیوپوروسس کی کچھ وجوہات (مثلاً جنس اورعمرمیں اضافہ) ایسی ہیں جوہمارے کنٹرول میں نہیں‘ تاہم کچھ ایسی ضرور ہیں جن پرقابو پا کر اس کے امکانات کم کئے جاسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں یہ امور اہم ہیں
٭18 سے 50 سال کی عمرتک جسم میں کیلشیم کی سطح کا حساب رکھنا نہایت ضروری ہے لہٰذا وقتاً فوقتاً متعلقہ ٹیسٹ لازماً کرواتے رہیں۔
٭کیلشیم کی کمی سے محفوظ رہنے کے لئے کولا ڈرنکس‘ انرجی ڈرنکس اورڈبہ بند جوسز کے زیادہ استعمال سے بچیں۔ ان کے بجائے لیموں پانی یا سبزچائے وغیرہ کوترجیح دیں۔
٭جسم میں کیلشیم کی کمی پوری کرنے کے لئے سپلیمنٹ بھی لئے جاسکتے ہیں لیکن ان کی زیادتی سے گردوں میں پتھری بننے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔اس لئے ڈاکٹری مشورے کے بغیران کا استعمال ہرگزنہ کریں۔ بہتر یہ ہے کہ اسے قدرتی ذرائع مثلاً دودھ، ہرے پتوں والی سبزیوں، پھلوں اورسی فوڈ وغیرہ سے حاصل کیا جائے۔
٭سگریٹ نوشی اوردوسری نشہ آوراشیاء سے مکمل پرہیزکریں۔
٭روزانہ 30 منٹ سے لے کرایک گھنٹہ ورزش ضرورکریں۔
٭جسم میں وٹامن ڈی کی کمی نہ ہونے دیں۔ اس کے لئے صبح کے وقت 10سے 15 منٹ دھوپ میں بیٹھنا مفید ہوگا۔
٭بچپن سے ہی بچوں کو دودھ پینے کی عادت ڈالیں تاکہ ان میں کیلشیم کی کمی نہ ہونے پائے۔
Osteoporosis prevention, Drink milk, avoid cold drinks