Vinkmag ad

ٹی بی کی مزید تفصیل اور مفت علاج

ٹی بی کی مزید تفصیل اور مفت علاج

بعض اوقات ٹی بی کے مریضوں کو کسی پر فضا مقام مثلاً سملی سینیٹوریم مری بھیج دیا جاتا ہے کیونکہ وہاں کی آب و ہوا اچھی ہوتی ہے، مریضوں کو دوا ڈاکٹروں کی زیر نگرانی باقاعدگی سے دی جاتی ہے۔ان کی خوراک کاخیال رکھا جاتا ہے اورماحول کھلا ہونے کے باعث بیماری ایک سے دوسرے فرد کو نہیں لگتی۔ان وجوہات کی بنا پر کچھ مریضوں کو یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ کچھ عرصہ وہاں رہیں۔

کیا بلغم کا بار بار آنا ٹی بی کی علامت ہے

نہیں اس لئے کہ اس کی اور بہت سی وجوہات بھی ہوتی ہیں۔ مثلاً سانس کی نالی یا پھیپھڑوں میں کوئی مسئلہ یادمہ بھی بلغم کا سبب ہوسکتا ہے۔

ٹی بی کے امکانات

اس مرض کا تعلق کام کی نوعیت سے بھی ہے ۔کان کنی سے وابستہ افراد یا کوئلے کی فیکٹری میں کام کرنے والے لوگوں کے پھیپھڑے نسبتاً زیادہ نازک ہو جاتے ہیں جس کے باعث انہیں ٹی بی ہونے کے امکانات ذرا زیادہ ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں تنگ و تاریک گھر اور زیادہ افراد کے ایک ہی جگہ رہنے سے ایک سے دوسرے فردکو ٹی بی لگنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔اس لیے بہتر یہی ہے کہ گھر ہوادار اور روشن ہو۔ غذائی کمی کے باعث بھی قوت مدافعت کمزور ہوجاتی ہے۔اس لیےنہ صرف ٹی بی بلکہ دیگرا مراض کے امکانات بھی زیادہ ہوجاتے ہیں۔

لوگ غربت کے باعث تنگ یا چھوٹے گھروں میں رہنے پر مجبور ہوتے ہیں اور وہ انہیں چھوڑ نہیں سکتے ۔ایسے افراد کے لیے صحت کے متعلق آگاہی بہت ضروری ہے۔اگر کسی شخص کی کھانسی ٹھیک نہ ہورہی ہو،اس کی بھوک اور وزن میں کمی آرہی ہو اوربخار بھی نہ اتر رہا ہو تواسے فوراً اپنا معائنہ کرالینا چاہیے۔

ٹی بی چھپانے کی وجہ

لوگوں کو یہ خوف ہوتا ہے کہ کہیں یہ بیماری انہیں نہ لگ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ٹی بی کے مریضوں کو بالکل الگ تھلگ کر دیتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ماضی میں اس کی وجہ سے اموات زیادہ ہوتی تھیں، اس لیے لوگ اس کے نام سے ہی خوف زدہ ہوجاتے تھے۔ لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ یہ قابل علاج بیماری ہے۔ اگر مریض وقت پر اپنا علاج شروع کروا دیتا ہے تو ادویات کھانے کے دو ہفتے کے اندر ہی وہ اس قابل ہو جاتا ہے کہ اس کے جراثیم مزید پھیلائو کا سبب نہ بنیں۔ اس لیے ٹی بی کا وہ مریض جس نے دوا کھانا شروع کر دی ہو، اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

ٹی بی کا مفت علاج

نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام وزارت صحت کے تحت کا م کررہا ہے ۔صوبائی اداوں کے تعاون سے یہ پروگرام پورے ملک میں جاری ہے ۔ پچھلے 10سالوں میں 25لاکھ مریضوں کا علاج کیاگیا ہے۔ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے سینٹرز پاکستان کے ہر ضلع میں موجود ہیں۔اس مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے حکومتِ پاکستان نے بہت سی سہولیات فراہم کی ہیں۔ پورے ملک میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر تقریباً 1500سے زیادہ لیبارٹریوں میں اس کے مفت ٹیسٹ کی سہولت دستیاب ہے ۔پاکستان میں سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ کچھ پرائیویٹ ہسپتال بھی اس کے پینل پر ہیں۔

TB, Treatment, causes

Vinkmag ad

Read Previous

ٹی بی سے بچیں اور بچائیں

Read Next

اپنے منے کوکیسے کھلائیں

Leave a Reply

Most Popular