ڈبلیو ایچ او نے مون سون ایمرجنسی سے نپٹنے کے لیے پاکستان کو 3 لاکھ سے زائد طبی اشیاء فراہم کی ہیں۔ یہ اشیاء جولائی سے اکتوبر تک کسی بھی ممکنہ سیلاب یا بیماری کی صورت میں استعمال کی جائیں گی۔
ادارے نے پانچ ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان روانہ کر دیا ہے۔ اس میں 2400 سے زائد باکسز شامل ہیں، جن میں ادویات اور ضروری طبی آلات موجود ہیں۔ یہ سامان چاروں صوبوں اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو دیا جا رہا ہے۔
یہ قدم مون سون سے نپٹنے کے لیے پلان 2025 کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد 33 اضلاع میں 13 لاکھ افراد کو ہنگامی طبی سہولت فراہم کرنا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ٹیمیں محکمۂ صحت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ بروقت مدد دی جا سکے۔
ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ڈاپینگ لوو کے مطابق، یہ پیشگی فراہمی زندگی بچانے کے لیے ہے۔ ان کے بقول، ہم پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
گلوبل کلائمٹ رسک انڈیکس 2021 کے مطابق پاکستان موسمی آفات سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ مون سون ایمرجنسی صحت، روزگار اور انفراسٹرکچر کے لیے خاص طور پر خطرہ بنتی ہے۔