Vinkmag ad

سگھڑ خواتینِ خانہ کا باورچی خانہ

کہا جاتا ہے کہ اگرکسی خاتون کا سگھڑ پن دیکھنا ہو تو اس کے باورچی خانے کی صفائی ستھرائی یا اس کے گندا ہونے ‘وہاں موجود اشیاء کی ترتیب یا بے ترتیبی اور اس ضمن میں ان کے سلیقے یا پھوہڑپن پر پرایک نظر ڈال لیں۔بڑی بوڑھیاں اسی پیمانے سے اپنے لئے بہو بھی منتخب کرتی ہیں‘ اس لئے کہ ان کے مطابق جیسی ماں ہوگی‘ ایسی ہی اس نے اپنی بیٹی کی بھی تربیت کی ہوگی ۔باورچی خانے کے استعمال میں لاپروائی نہ صرف خواتین کے پھوہڑ پن کی نشانی ہے بلکہ اہل خانہ کو مختلف بیماریوں اور صحت کے مسائل سے بھی دوچار کر سکتی ہے ۔
ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے گھروں میں باورچی خانے کی صفائی میں استعمال ہونے والی جھاڑن یا صافیوں کی صفائی کا خیال نہیں رکھا جاتا اور وہ کبھی کبھار ہی دھلتی ہیں۔ انہیں گھریلو ملازمائوں پر چھوڑ دیا جاتا ہے جو انہیں مہینے میں ایک بارمحض کھنگال لیتی ہیں۔ان میں میل کچیل کے ساتھ ساتھ بیشمار جراثیم موجود رہتے ہیں جو گھر بھر کو بیمار کر سکتے ہیں۔لہٰذا ضروری ہے کہ انہیں ہر دوسرے روزکسی اچھے واشنگ پائوڈر سے دھولیاجائے۔درج ذیل میں کچھ امور پر گفتگو کی گئی ہے جس پر عمل کر کے آپ اپنے باورچی خانے اور اس میں پائی جانے والی اشیاء کو صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک رکھ سکتی ہیں۔

فریج کی صفائی
فریج ہمارے گھروں کا لازمی جزو تصور کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے اکثر گھروں میں اسے الماری کی طرح استعمال کیا جاتاہے۔اس میں مختلف چیزیں ٹھو س کر بھردیا جاتاہے اورپھراس میں سے کوئی چیز نکالتے وقت خواتین اس کا دروازہ کھول کر کھڑی ہو جاتی ہیں جس سے ماحول میں موجود مختلف آلودگیاں اس میں جاکر بسیرا کرلیتی ہیں۔ فریج کی دو ہفتوں میں ایک بار صفائی لازماً کریں۔
اگر فریج کو صاف کرنا ہو تواس کے لئے گیلے کپڑے پر میٹھا سوڈا لگالیں۔ اس کے بعد صاف کپڑابھگو کرداغ صاف کرلیں۔ پھر خشک کپڑے سے فریج صاف کیجئے اور اس کا دروازہ آدھے گھنٹے کے لئے کھلا رکھیے۔اس کے بعد ایک پیالے میں میٹھے سوڈے کے چاریا پانچ بڑے چمچ ڈال کر فریج میں رکھ دیں‘ بدبو غائب ہو جائے گی۔ مہینہ ڈیڑھ مہینہ بعد سوڈا بدل دیجئے۔

کھانا پکانے کے برتن
مٹی کے برتن کھانا پکانے کے لئے سب سے اچھے اور صحت بخش تصور کئے جاتے ہیں۔اب توبعض ہوٹلوں میں بھی کھانامٹی کی چھوٹی چھوٹی ہانڈیوں میں پیش کیاجاتا ہے ۔اگردہی‘مٹی کے کونڈے میںجماہوتو لذیذ بنتا ہے۔ کڑاہی‘ ساگ اور پالک گوشت مٹی کی ہانڈی میںپکائیں تو مزہ ہی دوبالا ہوجاتا ہے۔مٹی کی ہانڈی میں ابلا ہوادودھ مٹی کی سوندھی مہک لئے ہوتا ہے اور اسے پینے سے لطف آجاتا ہے۔
اب مٹی کے برتنوں کی جگہ دھاتی برتنوں نے لے لی ہے۔ لوہے کے توے‘فرائی پین اور کڑاہیاں اب بھی استعمال کی جاتی ہیں تاہم تانبے اورپیتل کے برتنوں کا رواج اب ختم ہورہاہے‘ اس لئے کہ ان پر قلعی کرانا پڑتی ہے۔ایلومینم کے برتن سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں جس کی بڑی وجہ ان کا کم قیمت ہونا ہے ۔ ان میں کھانا پکانے سے ایلومینیم کے اجزاء پانی اورکھانے میں شامل ہوجاتے ہیں۔اس لئے ان میںنہ توچائے بنانی چاہیے اور نہ ہی کھانا پکانا چاہیے ۔
آج کل نان اسٹک برتنوں کارواج چل پڑا ہے جو صحت کے حوالے سے اچھا نہیں۔ تام چینی کے برتن بھی اس وقت تک محفوظ ہیںجب تک ان پر سے تام چینی نہ اترے۔اگروہ اترجائے تو برتن بے کارہوجاتا ہے۔ اسٹین لیس اسٹین کے برتن میں کھانا پکایاجائے تو نیچے سے کھانا لگ جاتا ہے اوربعض اوقات بری طرح جل جاتا ہے۔
آج کل پلاسٹک کے ڈنر سیٹ بھی آرہے ہیں ۔ان میں سے اکثر میںناقص مواداستعمال ہوتا ہے جوصحت کے لئے اچھا نہیں ۔ اگر ممکن ہو تو برتن مٹی کے ہی استعمال کئے جائیں۔ ہوٹلوں میں کھانا مثلاً حلوہ‘چنے‘ چھولے مرغ‘حلیم وغیرہ پلاسٹک کے لفافے میں پیک کر کے دیا جارہا ہے جو مضر صحت ہے کیونکہ لفافے میں جب گرم گرم کھانا ڈالا جاتا ہے تو دونوں کے اجزاء مل کر صحت کے لئے نقصان دہ کیمیائی مادوں کے اخراج کا باعث بنتے ہیں۔اس لئے بہتر ہے کہ برتن گھر سے لے کر جائیں تاکہ کھانا صحت بخش رہے۔
کھانے کے برتنوں پرانے زمانوں میں صاف ستھرا رکھنے کے لئے راکھ استعمال کی جاتی تھی جبکہ اب اس مقصد کے حصول کے لئے بازار میں طرح طرح کے لوشن‘ پائوڈر اورصابن دستیاب ہیں۔

اینٹی مائیکروبیل مائع جات
باورچی خانے کی صفائی کے لئے آج کل ’’اینٹی مائیکروبیل مائع جات‘‘ کا بکثرت استعمال دیکھنے میں آتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ جراثیم کو ہلاک کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں‘ تاہم بچوں والے گھروں میں ان کی وجہ سے الرجی‘دمہ‘کھانسی اور ایگزیماکا خطرہ ہوسکتا ہے ۔ان کیمیکلزکے دوسرے متبادل بھی موجود ہیں جن کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
٭سنک صاف کرنے کے لئے ایک چوتھائی کپ سفید سرکے میں دو چمچ پسا ہوا نمک ملالیں‘ وہ چمک اٹھے گا ۔
٭برتن دھونے کے لئے اچھی قسم کا صابن یا برتن دھونے والا لوشن استعمال کیجئے ۔یہ شیشے کے برتنوں کو اچھی طرح صاف کردیتا ہے۔ چائے کی پیالیاں گندی ہوجائیںتو میٹھاسوڈا اور نمک ملائیں اور اس سے انہیں صاف کریں‘پیالیاں نئی نظرآئیں گی۔
٭کیبنٹ میں خاکی کاغذ یا پلاسٹک شیٹ کاٹ کر بچھائیے۔ اسے بچھانے سے پہلے دوچمچ بورک پائوڈر‘دوچمچ پسی ہوئی چینی اور دوچمچ میدہ ملا کروہاں اچھی طرح چھڑک دیں۔ اس طرح چھوٹے موٹے کیڑے اور لال بیگ وہاںنہیں آیں گے۔
٭ایلومینیم فوائل کو انڈے کے چھلکے پر لپیٹ کر گیند کی طرح بنالیں اور اسے کچن میں لٹکا دیں‘ وہاں چھپکلیاں نہیں آئیں گی۔ مورکے پر کا بھی یہی فائدہ ہے۔

سبزیاں دھونے کا طریقہ
سبزیاں قدرت کا عطیہ ہیں‘ لہٰذا ہمیں دن میں بطور سلاد یاسالن‘ سبزی کاایک بڑا پیالہ ضرور کھانا چاہیے۔ ہمارے ہاں پالک اور ساگ وغیرہ کو کاٹ کر دھویاجاتا ہے جو غلط طریقہ ہے۔خواتین کو چاہئے کہ اس کے پتے توڑکر انہیں اچھی طرح دھولیں‘ اس کے بعد انہیں کاٹیں۔سبزی کو کاٹ کر دھونے سے اس کی غذائیت کم ہوجاتی ہے۔ سبزی کو ہمیشہ ہلکی آنچ پر پکائیے اور اس میں پانی کم سے کم ڈالیے۔ زیادہ بھوننے سے اس کی غذائیت ختم ہوجاتی ہے۔
اکثر خواتین سبزی دھونے کے لئے اسے نلکے کے نیچے رکھ دیتی ہیں یا پانی میںصرف بھگو کر نکال لیتی ہیں۔ اس طرح سبزی ٹھیک طرح سے نہیں دھلتی اور پتوں کے درمیان مٹی وغیرہ رہ جاتی ہے ۔

گوشت دھونا اور پکانا
گوشت عموماًپلاسٹک کے لفافوںمیں آتا ہے ۔خواتین عموماً اسے ایسے ہی رکھ دیتی ہیں اورپھر دھونے کے لئے سِنک میں ڈال دیتی ہیں۔ سِنک کو صاف کرنے کی ضرورت بھی محسوس نہیں ہوتی حالانکہ اس میں گندے برتنوںکی وجہ سے بہت جراثیم ہوتے ہیں۔ بعض اوقات گوشت کو اچھی طرح سے صاف بھی نہیں کیاجاتا اور دھوکر رکھ دیا جاتا ہے۔ گوشت کوزیادہ دیرتک کھلا مت رکھیں بلکہ اسے دھو کر چھلنی میں رکھیں اور پانی نچڑ جائے تو اس کے پیکٹ بنا کر فریز کرلیں ۔
باورچی خانہ وہ جگہ ہے جہاں اگر صفائی کا خیال رکھا جائے تو لذیز اور صحت بخش کھانے باآسانی اور صحت کے اصولوں کے مطابق تیار کئے جاسکتے ہیں اور ذرا سی لاپروائی تمام محنت پر پانی پھیر سکتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

بیماری اور صحت کے درمیان کشمکش

Read Next

کیا‘ کیوں اور کیسے شعاؤں سے علاج

Most Popular