Vinkmag ad

کچن گیجٹس خواتین خانہ کے ماتحت شیف

    گیجٹ(gadget)کا لفظ سنتے ہی ہمارا دھیان بالعموم کمپیوٹر سے متعلق ٹیکنالوجی مثلاً موبائل فون، ٹیبلٹ یا سمارٹ واچ وغیرہ کی طرف جاتا ہے تاہم کچھ گیجٹس ایسے بھی ہیں جو خاص طور پر کچن کے لئے بنائے گئے ہیں۔ ان آلات کی ایجاد باورچی خانے میں کام کرنے والی خواتین کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔ان کی مدد سے گھنٹوں میں کیا جانے والا کام نہ صرف منٹوں میں ہوجاتا ہے بلکہ وہ زیادہ معیاری بھی ہوتا ہے۔ےہ تجارتی پیمانے پر استعمال ہونے والی بڑی بڑی اور پیچیدہ مشینیں نہیں اور نہ ہی ایسے آلات ہیں جو بجلی کی کھپت کو کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔ ےہ ہاتھ سے چلنے والی چھوٹی چھوٹی اور سادہ سی مشینیں ہیں جنہیں استعمال کرنااور سنبھالنا بے حد آسان ہے۔ کچن میں استعمال ہونے والے کچھ گیجٹس مندرجہ ذیل ہیں:

مائیکروپلین زیسٹر
مختلف اجزاءکو کدوکش کرنے کے لئے زیسٹر کا استعمال بہترین آئیڈیا ہے۔اس کی مدد سے ”پامزان چیز“ ، ناریل یا لیموں کو کچھ ہی سیکنڈز میں باآسانی کدوکش کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ایک حصے پر ربڑسے تیارکردہ ہینڈل اور دوسرے حصے پر بلیڈ لگایا گیا ہے۔ بلیڈ کے دوسرے کونے پر بھی ربڑ کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ اسے شیلف پر ٹکا نا آسان ہو۔ کدوکش کی گئی چیزیں جہاں کچھ ڈشز کی ضرورت ہوتی ہیں وہاں کھانوں کی سجاوٹ میں بھی کام آتی ہیں۔ بلیڈ پر چھوٹے چھوٹے سوراخ اس کام کو بہت عمدگی سے کر دیتے ہیں۔

زیسٹر کے استعمال کے بعد پلاسٹک کا ایک ڈھکن بلیڈ پر لگادیاجاتاہے تاکہ اس کی وجہ سے کسی کو نقصان نہ پہنچے۔ بلیڈ کے کناروں پر بھی سٹین لیس سٹیل سے تیارکردہ ایک حفاظتی تہہ بنی ہوتی ہے۔ مزیدبرآں اس کے ہینڈل پر نصب سوراخ کے ذریعے اسے کچن میں کسی ہُک پر لٹکایا جا سکتا ہے۔یوں اسے سنبھالنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی۔

ےہ زیسٹرمارکیٹ میں مختلف ورائٹی میں دستیاب ہیں۔ کچھ تو ایسے ہیں جن سے وہ شے یوں باریک کدوکش ہوتی ہے گویا وہ پاوڈر ہو اور کچھ میں سوراخ کھلے کھلے ہوتے ہیں جن سے کدوکش کئے جانے والے اجزاءلمبی لمبی سٹرپس کی صورت میں کدوکش ہوتے ہیں۔

سلاد سپنر
حفظان صحت کے بارے میں شعور بڑھنے کی وجہ سے کھانوں میں سلاد کا استعمال بھی بڑھتا جا رہاہے۔ سلاد میں ہرے پتے کی سبزیوں کے استعمال کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے۔ اس کی تیاری میں ایک بڑا مسئلہ اَن دھلے پتوں کو دھونے کے بعد خشک کرنا ہوتا ہے۔ اگر انہیں کافی دیر پہلے دھو کر خشک ہونے کے لئے رکھ دیا جائے تو سلاد میں تازگی کا پہلو متاثر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس اگر انہیںدھو کر فوراً استعمال کر لیا جائے تو ان میں موجود نمی سلاد کے ذائقے کو متاثر کرتی ہے اورسلاد دیکھنے میں بھی اچھا نہیں لگتا۔ اس مسئلے کے حل کے لئے سلاد سپنر کے استعمال کا مشورہ یا جاتا ہے۔
ےہ ہاتھ سے چلنے والا آلہ اتنابے ضرر ہے کہ بچے بھی اسے بڑی آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے تین بنیادی اجزاءشیشے کا پیالہ، پلاسٹک کی ٹوکری اور اس کا ڈھکن ہیں۔ استعمال کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ سبزی کو ٹوکری میں ڈال کر اچھی طرح دھویا جاتا ہے اورپھر شیشے کے پیالے میں رکھ کر اس پر ڈھکن لگا دیاجاتاہے ۔ ڈھکن پر بنے بٹن کو دبانے سے اس میں موجود سبزی کی ٹوکری گھومنے لگتی ہے اور سارا پانی شیشے کے پیالے میں گِر جاتا ہے۔ اس کے بعد اس پرنصب کیے گئے ’سٹاپ‘ کے بٹن کو دباتے ہیں تاکہ ٹوکری فوری طور پر رک جائے۔ آخر میں ڈھکن اتار کر ٹوکری نکالی جاتی ہے اور سلاد کے پتے الگ پیالے میں پلٹ لیے جاتے ہیں۔

گارلک پریس
پکانے کا اچھا تجربہ رکھنے والے لوگ ےہ جانتے ہیں کہ بازار میں ملنے والی گارلک سوس وہ مزہ اور خوشبو نہیں دے سکتی جو تازہ لہسن کوٹنے سے حاصل ہوتی ہے۔ لہسن کا استعمال صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے لہٰذا کم ہی کھانے ایسے ہوں گے جن میں اس کا استعمال نہ ہوتا ہو۔ ہر ڈش کے لئے روز روز سِل بٹے پر اسے کوٹنا بوریت والاکام ہے جس کے باعث کبھی تو لہسن ڈالا ہی نہیں جاتا اور کبھی ثابت ڈال دیا جاتا ہے ۔ اس سے ڈِش کا ذائقہ متاثر ہوتا ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لئے مارکیٹ میں ”گارلک پریس“ نامی ایک آلہ ملتا ہے۔ سٹین لیس سٹیل سے بنا ےہ خوبصورت پلاس نما آلہ تین حصوں یعنی کراس کی شکل میں لگائی گئی دو ہموار اور ملائم سی سلاخوں اور ایک چھوٹی سی ڈبیہ پر مشتمل ہوتا ہے جس میں لہسن کا جوا ڈالا جاتا ہے۔ ےہ سلاخیں دیکھنے میں پلاس جیسی لگتی ہیں‘تاہم پلاس کے برعکس انہیں 360ڈگری پر گھمایا جا سکتا ہے۔ ہم انہیں ہینڈل کہہ سکتے ہیں۔ اس میں لہسن پیستے ہوئے اسے چھیلنے کی ضرورت نہیں پڑتی اور پسنے پر ےہ پیسٹ جیسا ملائم لگتا ہے۔
پیسنے کے لئے ڈبیہ میں لہسن رکھ کر دونوں ہاتھوں کی مدد سے دونوں ہینڈلز کو ایک دوسرے کے قریب لایا جاتا ہے۔ ایسا کرنے سے دباو¿ پڑنے پر ڈبیہ میں سے پسا ہوا لہسن نیچے گر جاتا ہے۔ اس کے بعد ڈبیہ میں سے چھلکا نکال کر سلاخوں کو 360ڈگری پر گھما کرڈیباکو الگ کر کے دھو لیا جاتا ہے۔

مینڈولین سلائسر
بازار میں عام دستیاب ےہ سلائسر ہر طرح کے قتلے کاٹنے کے لئے بے حد موزوں ہے۔ اس پر ایک بلیڈ نصب ہوتا ہے جسے قتلوں کی مطلوبہ موٹائی کے مطابق سلائسر پر لگے سلنڈر کی مدد سے اوپر یا نیچے کر کے سیٹ کر لیا جاتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ خواہ کاغذ کی طرح پتلے سلائس کاٹنے ہوں یا فرائیز کے لئے موٹے اور لمبے قتلے درکار ہوں‘ اس کی مدد سے یہ کام منٹوں میں ہوجاتا ہے ۔ مزیدبرآںاس پر ویوی کٹنگ (wavy cutting) بھی ہو سکتی ہے۔
کٹنگ کے لئے بنائی گئی سطح کے نیچے ایک سٹینڈ سا بنا ہوتا ہے تاکہ اسے شیلف پر رکھنا آسان ہو۔ اسے پکڑنے کی جگہ نرم ہوتی ہے جس کی بدولت بلیڈ کو نکالنا اور دھونا بہت آسان ہو جاتا ہے۔ سلائسر کا ایک اہم حصہ” فوڈ ہولڈر“ ہے جس کی کانٹوں نما سطح میں سلائس کی جانے والی سبزی یا پھل کو لگا دیا جاتا ہے اور پھربلیڈکے اوپر نیچے ہولڈر کو گھماتے ہوئے سلائس باآسانی کاٹ لیے جاتے ہیں۔
اسے ہلکی سی خمدارشکل میں بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے کاٹنے کے لئے زیادہ زور نہیں لگانا پڑتا۔ اس سے سخت اور نرم‘ دونوں طرح کی سبزیاں بڑے آرام سے اور کم وقت میں کٹ جاتی ہیں۔ اس سلائسر کو تیز دھار چھری یا چاقوکامحفوظ ترین نعم البدل کہا جا سکتا ہے۔

سبزی چاپر
گھریلو خاتون ہو یا پروفیشنل شیف ‘ چاپر ہر کسی کی ضرورت ہے۔ آج کل مارکیٹ میں ملنے والے چاپر ہر طرح کی سبزی کو کاٹنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ ےہ چاپر ہرسبزی کو مختلف شکلوں میں اس مہارت سے کاٹتے ہیں کہ ہر پیس یکساں سائز کا ہوتا ہے ۔ اس سے پھل چاپ کرنے کا کام بھی لیا جا سکتا ہے۔ کچھ چاپر تو ایسے بھی ہیں جن میں سبزیوں یا قیمے وغیرہ کو کوٹنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ بڑے بڑے برقی فوڈ پروسیسرز کی نسبت ےہ چاپر استعمال اور دھونے میں بہت آسان ہیں اور کم جگہ گھیرتے ہیں۔ ےہی وجہ ہے کہ ان کا استعمال کچن کی دنیا میں روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ گھنٹوں کا کام منٹوںمیں نپٹانے کے لئے ےہ ایک بہترین آلہ ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

حمل میں متلی سے بچاﺅ

Read Next

آلودگی ختم کرنے والے گھریلو پودے

Most Popular