Vinkmag ad

سونگھنے سے متعلق دلچسپ معلومات

٭پیدائش کے بعد یہ حس سب سے پہلے نشوونما پاتی ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ موجود ہوتی ہے اورمکمل طور پرکام کررہی ہوتی ہے۔

٭انسان تقریباً ایک ٹریلین اقسام کی بُوسونگھنے کی طاقت رکھتے ہیں۔

٭انگلی کے مخصوص نشان یعنی فنگرپرنٹس کی طرح ہرانسان کی ایک الگ بُوبھی ہوتی ہے۔

٭18سے24سال کی عمرکے دوران یہ حس زیادہ متحرک ہوتی ہے اورپھر آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے۔

٭گرمی اور بہار کے موسم میں ہوا میں نمی زیادہ ہوتی ہے لہٰذا چیزوں کی بُوتیزہوتی ہے۔

٭سوتے وقت انسان کی یہ حس کام کرنا چھوڑ دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسان اس وقت تیز سے تیزبُوبھی محسوس نہیں کرسکتا۔

٭انوزمیا ایک ایسی حالت ہے جس میں فرد جزوی یا مکمل طور پر سونگھنے کی حس سے محروم ہو جاتا ہے۔

٭ہمارے ناک میں مہک کی پہچان کرنے والے خلیے ہر 28 دن بعد دوبارہ نشوونما پاتے ہیں۔

٭بعض افراد بُو کو مختلف چیزوں اورافراد سے وابستہ کر لیتے ہیں جس سے انہیں ان کو یاد رکھنے میں آسانی ہوتی ہے۔

٭بُو تقریبا ً 65 فی صد ہوبہو ایک سال تک یاد رکھی جا سکتی ہے جبکہ تصویر تین مہینے بعد صرف 50 فی صد ہی یاد رہتی ہے۔

٭انسانوں کے لئے پانی بے رنگ ، بے بو اور بے ذائقہ ہی ہےلیکن دوکوہان والا ایشیائی اونٹ 50میل دورسے پانی کی بُوسونگھ لیتا ہے۔

٭مردوں کے مقابلےخواتین میں یہ حس زیادہ تیزہوتی ہے۔ خصوصاً ماہانہ ایام کے دوران یہ اوربھی زیادہ ہوجاتی ہے۔

٭انسان کے ناک میں 50 سے60 لاکھ کے درمیان سونگھنے والے خلیے ہوتے ہیں۔ کتوں میں ان خلیوں کی تعداد 22 کروڑہے۔

Interesting facts about smell, anosmia, unique smell

Vinkmag ad

Read Previous

مضبوط ہڈیوں کا ضامن کیلشیم

Read Next

غصے میں چہرہ لال کیوں

Leave a Reply

Most Popular