ہائپوتھائی رائیڈازم
توازن کو اس کائنات اورہماری زندگیوں میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اگر یہ بگڑ جائے تو نظام زندگی درہم برہم ہو کررہ جائے۔ صحت کے تناظر میں بات کریں تو دل اگر متوازن مقدارمیں خون کو گردش میں نہ لائے تو ہمیں مختلف قسم کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ا نسانی جسم میں غدود سے خارج ہونے والی رطوبتوں کی مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ یہ رطوبتیں جسمانی تبدیلیوں یا افعال کوکنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان کی ضرورت سے کم یا زیادہ مقدارمختلف مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
تھائی رائیڈ غدود کی بات کریں تو یہ تھائی رائیڈ ہارمون بناتا ہے جودل کی دھڑکن، وزن، پٹھوں کی طاقت، سانس، جسمانی درجہ حرارت، خون میں چربی کی مقدار، ماہانہ ایام اورتوانائی استعمال ہونے جیسے مختلف عوامل کو باقاعدہ رکھتے ہیں۔ تاہم بعض اوقات تھائی رائیڈ غدود جسم کے لئے ضروری تھائی رائیڈ ہارمون کی مقدار نہیں بنا پاتا۔اس کیفیت کو ہائپوتھائی رائیڈ ازم کہتے ہیں۔ دنیا بھر میں تقریباً پانچ فی صد افراد اس کیفیت کا شکار ہوتے ہیں۔ان کے علاوہ پانچ فی صد کیسز میں اس کی تشخیص نہیں ہو پاتی۔
خطرے کے عوامل
٭ماضی میں تھائی رائیڈ کے کسی مسئلے میں مبتلا ہونے یا اس کا علاج کروانے والے افراد میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
٭آٹوامیون بیماریوں یعنی لوپس یا روماٹائیڈ آرتھرائٹس کا شکار ہونا۔ آٹو امیون بیماریاں امراض کی وہ قسم ہیں جن میں جسم کا دفاعی نظام خود اپنے ہی جسم کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتا ہے۔
٭ٹرنرسینڈروم (خواتین کی نشوونما کو متاثر کرنے والا جینیاتی مرض) میں مبتلا ہونا۔
٭آنکھوں اور منہ کو خشک کرنے والے مرض (sjogren’s syndrome)میں مبتلا افراد میں بھی تھائی رائیڈ غدود کے کم متحرک ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
وجوہات کیا ہیں
٭ ایک بیماری ہاشی موٹوز ڈیزیز(Hashimoto’s disease)۔
٭تھائی رائیڈ کی سوزش۔
٭پیدائشی طور پر مرض کی موجودگی۔
٭سرجری کے ذریعے تھائی رائیڈ کو مکمل یا جزوی طور پرنکالنا۔
٭شعاعوں کے ذریعے تھائی رائیڈ کا علاج۔
٭مخصوص ادویات۔
٭پچوٹری گلینڈ کی بیماری ۔
٭خوراک میں آئیوڈین کی ضرورت سے زیادہ یا کم کی مقدار۔
علامات کیا ہیں
تھکاوٹ ، وزن بڑھ جانا، چہرے پر سوجن، ٹھنڈ برداشت کرنے میں دشواری، پٹھوں اورجوڑوں میں درد، قبض، جلد خشک ہو جانا، بالوں کا خشک اور پتلا ہوجانا، ایام کا زیادہ یا بے قاعدہ ہونا، خواتین میں حمل ٹھہرنے میں دشواری، ذہنی تناؤ، دھڑکن سست ہونا اورتھائی رائیڈ میں سوجن اس کی علامات ہیں۔ یہ ہرفرد میں مختلف ہو سکتی ہیں۔
تشخیص اورعلاج
اس کی تشخیص مریض کی میڈیکل ہسٹری، معائنے اورتھائی رائیڈ کے ٹیسٹوں سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد ادویات دی جاتی ہیں جو ہارمونز کی کمی کو پوراکرتی ہیں۔ ادویات استعمال کرنے کے کچھ ہفتوں بعد مریض کے خون کا نمونہ لے کراس میں ہارمون کی مقدار کو دیکھا جاتا ہے۔ نتائج کے مطابق ادویات کی مقدار کم یا زیادہ کی جاتی ہے۔ پھر سالانہ ایک مرتبہ خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔
ہاشی موٹوز ڈیزیزاورآٹوامیون بیماریوں کے باعث ہونے والے تھائی رائیڈ کے دیگر مسائل کی صورت میں آئیوڈین کے ضمنی اثرات کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ ایسے میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے کہ کن ادویات، سپلی منٹس اورکھانوں سے گریزکرنا ضروری ہے۔ خواتین کودوران حمل معمول سے زیادہ آئیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں بھی رہنمائی حاصل کریں۔
پیچیدگیاں
یہ کولیسٹرول کی زیادتی او ربہت ہی کم صورتوں میں ایک ایسی کیفیت کا باعث بن سکتا ہے جس میں جسمانی افعال خطرناک حد تک سست ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دوران حمل خواتین کو پیچیدگیوں کا سامنا ہوسکتا ہے او ر بچے کی نشوونما بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
hypothyroidism, symptoms of underactive thyroidism, thyroid hormones ki kami k kya effects hosaktay hain