
آج کل بہت سی مائیں بچے کو کھانا دیتے ہوئے ٹی وی لگا دیتی ہیں تاکہ اس کی دلچسپی برقرار رہے۔ اس سے بچے کا دھیان کھانے سے ہٹ کر ٹی وی کی طرف ہو جاتا ہے۔ اسی طرح بچے کو گاڑی میں یا چلتے پھرتے کھانا نہیں دینا چاہئے۔ اس سے کھانا گلے میں اٹکنے کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے بچوں کوآرام سے بٹھا کر کھلانا چاہئے۔
اکثر ماؤں کی کوشش ہوتی کہ ان کابچہ زیادہ سے زیادہ کھائے لہٰذا وہ زبردستی اس کا منہ کھول کر کھانا ٹھونسنے کی کوشش کرتی ہیں۔ انہیں چاہئے کہ اس کے برعکس تھوڑی مقدار میں دن میں کئی مرتبہ کھانادیں اور کھانے کے اوقات میں مناسب وقفہ ضروردیا جائے۔
زندگی کے دوسرے سال میں داخل ہونے کے بعدبچہ نئی نئی چیزوں کا تجربہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے لئے کچھ آزادی کی خواہش بھی رکھتا ہے۔ خود تجربہ کرنے کے شوق میں وہ برتنوں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر خود کھانے کی ضد کرتا ہے۔ ایسے میںوہ کبھی کھانا گرا دیتا ہے تو کبھی کھانے میں بہت دیر لگاتا ہے۔اس لئے مائیں اسے اس سے منع کرتی ہیں ۔ جب اسے اس کی اجازت نہیں دی جاتی تو اس کا موڈ بگڑنے لگتا ہے اور وہ کھانا چھوڑ دیتا ہے۔والدین کو چاہیے کہ اسے اس قسم کے برتن لا کردیںجنہیںوہ باآسانی پکڑ سکے اور اسے کھانے میں بھی سہولت ہو۔