باجرے کا سوچتے ہی آپ کے ذہن میں کیا آتا ہے؟
اگر آپ کا تعلق دیہی علاقے سے ہے تو سرسبز کھیت جس میں اس کے درازقد پودوں پر دلکش خوشے لہلہا رہے ہوتے ہیں۔ شہری علاقوں میں بعض لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر مٹی کے برتنوں میں پانی رکھتے اور باجرے کے دانے ڈالتے ہیں تاکہ پرندے ان سے اپنی پیاس بجھا اور بھوک مٹا سکیں۔
باجرہ ایک مشہور اور مقبول اناج ہے جس کی کاشت پاکستان میں بکثرت ہوتی ہے۔ ان بیجوں کو دلئے یا پیس کر آٹے کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے۔ دیہات میں باجرے کی روٹی کا استعمال شہروں کی نسبت زیادہ کیا جاتا ہے۔
باجرے کے غذائی اجزاء
غذائیت سے بھرپور یہ اناج غریب دوست اناج کہلاتا ہے۔ ایک کپ باجرے کے دلئے میں 201 کیلوریز‘ 6 گرام پروٹین، 1.2 گرام چکنائی، 40 گرام نشاستہ اور 2 گرام فائبر ہوتا ہے۔
پاکستان میں باجرہ زیادہ تر چارے، پرندوں اور مرغیوں کے دانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ اس کے متعدد غذائی فوائد ہیں جن سے آگہی نہ ہونے کی بنا پر اجناس میں اس کو وہ مقام حاصل نہیں جو گندم‘ مکئی اور چاول کو حاصل ہے۔
باجرے کے طبی فوائد
ذیابیطس‘ آنتوں کی صفائی
اس میں موجود ریشہ‘ پروٹین اور چکنائی اسے دیر ہضم بناتے ہیں جس سے خون میں شکر کی سطح فوراً بلند نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ باجرے کا گلائسیمک انڈیکس یعنی کسی غذاکی خون میں شکر بڑھانے کی صلاحیت بھی کم ہے جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی مفید اور مناسب غذا ہے۔ اس میں موجود حل نہ ہونے والا ریشہ آنتوں کی صفائی میں مدد کرتا ہے اور نظام انہضام کو درست رکھتا ہے۔
گوشت کا نعم البدل
باجرے کی روٹی ان سب افراد کے لئے اچھا متبادل ہے جو زیادہ شوق سے گوشت نہیں کھاتے۔ باجرے کی روٹی کو دال مونگ، لوبیا، اڑہر یا چنا دال کے ساتھ کھایا جائے تو یہ جسم کو نو قسم کے مکمل اور ضروری امینو ایسڈز فراہم کرتا ہے۔ یہ امینو ایسڈز جسم خود نہیں بنا سکتا اور صرف بیرونی ذرائع سے ہی حاصل کرتا ہے۔ اگر یہ غذا سے نہ ملیں تو جسم کی مناسب نشوونما میں خلل واقع ہوسکتا ہے۔
صحت مند دل کا ضامن
باجرے میں موجود میگنیشیم ‘پوٹاشیم اور ریشہ دل کے امراض کے لئے مفید ہے۔ میگنیشیم دل کی دھڑکن کو ربط میں رکھنے‘ پوٹاشیم ہائی بلڈپریشرکو قابو میں رکھنے اور فائبر یعنی ریشہ برے کو لیسٹرول کو گھٹانے کے کام آتا ہے۔
قوت مدافعت بڑھائے
باجرے میں موجود کچھ مادے قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ خلیوں کو جراثیم کے حملوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
انیمیا دور‘ہڈیاں مضبوط
باجرے میںموجود فولیٹ اور آئرن خون کی کمی کو دور کرتا اور تھکاوٹ کو رفع کر کے بدن کو چست بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتا ہے۔
گندم سے حساسیت
گلوٹن نامی پروٹین گندم‘جو اور رائی میں پائی جاتی ہے ۔ کچھ افراد کو اس پروٹین سے الرجی یعنی حساسیت کی شکایت ہوجاتی ہے جو اپھارے ،دست اور پیٹ درد کی شکل میں نمودار ہوتی ہے۔
ایسے افراد کو گلوٹن سے پرہیز کرنا ہوتی ہے‘ ورنہ بیماری کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایسے مریضوں کی جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے باجرہ بہترین متبادل ہے جو غذائیت اور ذائقہ سے بھرپور ہونے کے علاوہ باآسانی دستیاب ہوتا ہے۔
باجرہ استعمال کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں
٭باجرے کے اینٹی نیوٹری اینٹس(antinutrients) غذا میں موجود آئرن، زنک ،فاسفورس اور دوسری معدنیات کے ہاضمے کے عمل کو روک سکتے ہیں۔ اس لئے استعمال سے قبل باجرے کو بھگونے‘خمیر کرنے‘یا پھوٹنے کے عمل سے گزار لیا جائے تویہ زودہضم ہوجاتا ہے۔
٭باجرے کے غذائی اجزاء سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور ذائقہ دوبالا کرنے کے لئے اس کے ساتھ لسی یا دودھ کا استعمال کریں
health benefits of millet, bajray k kya faiday hotay hain, bajray mai kon sy nutrients hotay hain,which nutrients are present in millet
