٭بالوں کو ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ ضرور دھوئیں۔
٭سردیوں میں گرم پانی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو بالوں کے لیے مفید نہیں ہے۔اس لئے کوشش کریں کہ بال دھوتے وقت پانی نیم گرم ہو۔
٭بال دھونے کے لیے صابن کی بجائے معیاری اور موزوںشیمپو استعمال کریں۔
٭دھوپ جلد کے ساتھ ساتھ بالوں میں موجود پروٹین اور ان کی رنگت بھی متاثر کرتی ہے۔اس لئے بالوں کو دھوپ سے بچانا چاہئے۔
٭خواتین میں بالوں کو سکھانے یا سٹائلنگ کے لیے بلوورز(blowers)‘بلو ڈرائی (blow dry) کا رجحان بڑھ رہا ہے۔بالوں کی ساخت قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہے کہ وہ گرمی برداشت نہیں کر سکتے اوراگر انہیں یہ مسلسل پہنچائی جاتی رہے تو وہ خراب ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں۔اس لیے ان چیزوں کے زیادہ استعمال سے بچنا چاہئے۔
٭دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں‘ خصوصاً خواتین کے بال سیدھے ہوں‘وہ انہیں گھنگریالا اور جن خواتین کے بال گھنگریالے ہوں‘ وہ انہیں سیدھا کرنے کی فکر میں رہتی ہیں۔ بالوں کو ان کی فطری ساخت سے ہٹا کر غیر فطری طور پر تبدیل کرنے کی کوشش انہیں نقصان پہنچاتی ہے لہٰذا انہیں سنواریں ضرور لیکن ان کی قدرتی ساخت کو تبدیل نہ کریں۔
٭جسم میں اگر کسی خاص معدنی جزو یا وٹامن کی کمی ہو جائے تو اس کا اثر بالوں پر بھی پڑتا ہے۔اس لیے اپنی غذا کا خیال رکھنے‘ذہنی تنائو سے بچنے اور ضرورت سے زیادہ ڈائٹنگ کرنے سے بچا جائے۔
٭بال دھونے سے دو گھنٹے پہلے تیل کا مساج ان کی چمک اور خوبصورتی بڑھاتا ہے۔ہمارے ہاں یہ تصور عام ہے کہ دو‘تین یا زیادہ تیل ملا کر بالوں پر لگانا فائدہ مند ہوتاہے۔ مختلف طرح کے تیلوں میں مختلف کیمیکلز پائے جاتے ہیں لہٰذا تیلوں کو آپس میں ملانے سے ان کے اثرات پر فرق پڑ سکتا ہے۔اس لئے زیادہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک وقت پر ایک اور دوسرے وقت پردوسرا تیل لگائیں۔نیز یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ تیل لگانے سے بال لمبے ہونے کا تصور درست نہیں۔ تیل لگانے سے سر کی جلد تو محفوظ رہتی ہے مگر اس سے بالوں کی پیداوار پرخاص فرق نہیں پڑتا۔
٭ بال قبل از وقت سفید ہونے کا ایک سبب فیملی ہسٹری ہو سکتا ہے جبکہ کسی خاص غذائی جزو کی کمی کی وجہ سے بھی ایسا ہو سکتا ہے۔اس لئے اپنی خوراک کا خیال رکھنا چاہئے۔
٭جو خواتین و حضرات اپنے بالوں کو رنگتے ہیں‘ انہیں چاہئے کہ ان کے صرف سروں پر رنگ استعمال کریں۔ جڑوں کو رنگنے سے الرجی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
٭بالوں کو سختی سے باندھنا بھی ان کے ٹوٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔اس لیے سکارف پہنتے یا سٹائل بناتے وقت بالوں کو ڈھیلا رکھیں۔
٭بالوں کو بڑے دندانوں والے کنگھے سے سنوارنا چاہئے۔برش یا چھوٹے دندانوں والی کنگھی سے ان کے ٹوٹنے کا امکان بڑھ جاتاہے۔
٭بالوں میں جوئیں مت پڑنے دیں۔اپنے بچوں کا سر ہفتے میں کم از کم ایک بار ضرورچیک کریں ۔جوئوں کے خاتمے کے لیے مختلف شیمپوز اور دوائیں موجود ہیں۔ان کا استعمال ماہرِ امراض جلد کے مشورے سے کریں‘ اس لیے کہ ان میں کیمیکلز بھی موجود ہوتے ہیں۔
٭بالوں سے متعلق ایک غلط تصور یہ بھی پایا جاتاہے کہ پانی تبدیل ہونے سے بال خراب ہونے لگتے ہیں۔ ان کے خراب ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیںجیسے نامناسب خوراک‘غیر معیاری شمپووغیرہ۔کسی بھی مسئلے کی صورت میں ماہرِ امراضِ جلد سے رابطہ کریں۔