خون سے متعلق دلچسپ حقائق

جسم کے تمام حصوں کوکام کرنے کے لئے آکسیجن اورتوانائی کی ضرورت ہوتی ہے جوانہیں خون کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔ اس کا کوئی متبادل نہیں۔

خون کے اجزاء

خون کا55 فی صد حصہ پلازمہ،40 فی صد سرخ خلیوں، 4 فی صد پلیٹ لیٹس اورباقی ایک فی صد سفید خلیوں پرمشتمل ہوتا ہے۔

٭پلازمہ ہلکے زرد رنگ کا مائع ہے جس میں پانی ، نمکیات اورانزائمز ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء، ہارمونزاورپروٹینز کو متعلقہ حصوں تک پہنچانے اورفاضل مادوں کو جسم سے خارج کرنے میں معاون کا کردارادا کرتا ہے۔

 ٭خون کےسرخ خلیوں کی زندگی چارماہ، پلیٹ لیٹس کی نودن اورسفید خلیوں کی کچھ گھنٹوں سے کئی دن تک ہوتی ہے۔ اس کے بعدیہ ٹوٹ کرنئے بنتے ہیں۔

٭سرخ خلیے ،سفیدخلیے اورپلیٹ لیٹس خون میں پائے جانے والےبنیادی خلیے ہیں۔ ان کے ذمے بالترتیب مختلف حصوں تک آکسیجن پہنچانا، انفیکشن کے خلاف تحفظ فراہم کرنا اورخون جمانے میں مدد دینا ہے۔

خون کے گروپ

٭خون کےبنیادی طورپرچارگروپ ہیں جن میں اے، بی ، اے بی اوراو شامل ہیں۔

٭او پازیٹو زیادہ عام ہے جبکہ اے بی نیگیٹو بہت کم افراد میں پایا جاتا ہے۔

خون کا رنگ

٭خون سفید ہونا محاورے کی حد تک درست ہے مگرانسانی خون کا رنگ سرخ ہی ہوتا ہے۔ اس کی وجہ ہیموگلوبن پروٹین کے اندرموجود آئرن ہے۔

٭بعض جانوروں مثلاً آکٹوپس، قیرماہی، مکڑی اور سخت خول والے جانوروں کا خون نیلا ہوتا ہے۔ ان کے خون میں ہیموسائنن نامی پروٹین پائی جاتی ہے جس میں موجود کاپرخون کو نیلا رنگ دیتا ہے۔

٭چھپکلی کی ایک قسم کے خون کا رنگ سبز ہوتا ہے جس کی وجہ جگر میں بننے والا فضلہ ہے۔ یہ انسانوں میں بھی بنتا ہےمگرخارج ہو جاتا ہے لہٰذا ان میں خون کارنگ سرخ ہی رہتا ہے۔ لال بیگ کے خون کا رنگ سفید ہوتا ہے۔

وزن اور مقدار

٭جسم کے کل وزن کا سات سے آٹھ فی صد حصہ خون پرمشتمل ہوتا ہے۔

٭جسم میں خون کی مقدارکا انحصار فرد کے سائز پر ہوتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں میں 2.0 لیٹر یعنی ایک کپ خون ہوتا ہےجبکہ بالغ افراد میں یہ 4.5سے 5.5 لیٹر ہوتا ہے۔

٭اس کے دو سے تین قطروں میں تقریباً ایک ارب سرخ خلیے ہوتے ہیں۔

٭انسانی جسم میں تقریباً 2.0 ملی گرام سونا بھی موجود ہے جو خون میں پایا جاتا ہے۔

٭حمل کے 20 ویں ہفتے میں خواتین کے اندرخون کی مقدارمیں 50 فی صد اضافہ ہوجاتا ہے۔

خون کا عطیہ

٭ایک صحت مند بالغ مرد ہرتین ماہ بعد اورخاتون ہرچارماہ بعد خون عطیہ کرسکتی ہے۔

٭بعض افراد کے خیال میں خون عطیہ کرنے سے جسمانی کمزوری ہوجاتی ہے جودرست نہیں۔ اس کے متعدد فوائد ہیں۔ مثلاً نیا،تازہ اور صحت مندخون بنتا ہے، جسم کا مدافعتی نظام بہترہوتا ہے اوربلڈپریشرنارمل رہتا ہے۔اس کے علاوہ مختلف بیماریوں کی تشخیص بھی ہوجاتی ہے۔

facts about blood, blood groups, blood donation, components of blood

Vinkmag ad

Read Previous

چھوٹا قد، چار مفروضے

Read Next

گلے کی گلٹیاں

Leave a Reply

Most Popular