کھانے پینے کی اشیاء۔۔۔ہر مرحلہ اہم‘ ہر مرحلے پر احتیاط

اگرچہ آپ بازار سے اچھی طرح دیکھ بھال کر کھانے پکانے کی چیزیں لاتے ہیں لیکن صرف اتنا ہی کافی نہیں‘ اس لئے کہ انہیں بازار سے لانے سے لے کر ان کے ڈائننگ ٹیبل تک پہنچنے کا ہر مرحلہ اہم ہوتاہے ۔اگر باورچی خانے میں صفائی اور حفظان صحت کے دیگر اصولوں کو مدنظر نہ رکھا جائے تو نہ صرف ان کی افادیت کم ہوجاتی ہے بلکہ بہت سی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔ شیف زکیہ کی ایک معلوماتی تحریر

دیکھا گیا ہے کہ بہت سے لوگ کھانے پینے کی اشیاءخریدتے وقت ان پر لگے لیبلز تو دیکھتے ہیں لیکن انہیں پکاتے وقت صفائی اورحفظان صحت کے دیگر اصولوں کا قطعاً خیال نہیں رکھتے۔ ایسے میں پہلے درجے میں اختیار کی جانے والی ساری احتیاطی تدابیر بے کار جاتی ہیں۔ اس لئے کھانا پکاتے وقت حفظانِ صحت کے اصولوں کا خیال رکھنا اشدضروری ہے ۔اگر کھانا مکمل طور پر نہ پکایا جائے یا دیگر اہم باتوں کا خیال نہ رکھا جائے تو اسے کھانے والے افراد مختلف بیماریوں مثلاً ڈائریا،پیٹ میں درد،متلی اورالٹی وغیرہ کا شکار ہو سکتے ہیں ۔
حفاظتی تدابیر میں بازارسے کھانے کی اشیاءکے انتخاب سے لے کرگھر میں محفوظ کرنے،مکمل طور پر پکانے اور کھانے تک کے تمام مراحل شامل ہیں۔ ان مراحل کی تفصیل درج ذیل ہے :

اشیائے خورونوش کی خریداری
پہلے مرحلے یعنی صحت بخش خوراک خریدنے کے سلسلے میں پہلی احتیاط یہ ہے کہ جو چیز خریدی جائے وہ تازہ ہو۔پیکٹ کی اشیاءخریدتے وقت ان کے زائدالمعیاد ہونے کی تاریخ ضرور دیکھیں۔ اگریہ تاریخ ابھی تھوڑی دورہو لیکن اس شے کے خراب ہونے کی کوئی علامت مثلاً اس میں سے بدبو آنا یا اس کی شکل ٹھیک نہ رہنا وغیرہ سامنے آئیں تو انہیں خریدنے سے گریز کریں۔ انڈے خریدتے وقت ان کا کاٹن کھول کر دیکھیں کہ وہ ٹھیک ہیں اور ان پر کسی قسم کی دراڑیں تونہیں؟
انہیں محفوظ کیسے رکھیں
اگر آپ کا گھر بازار سے ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ کی مسافت پر ہوتو فریج والی اشیاءکو برف کے کولر میں رکھیں ۔ گرمیوں کے موسم میں خصوصی احتیاط کریں ‘ اس لئے کہ ان کے خراب ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے ۔فریج میں رکھے جانے والی اشیاءمثلاًگوشت،دودھ، انڈے اورمچھلی وغیرہ کو ہمیشہ ٹوکری کے آخری حصہ میں رکھیں تاکہ ان کی بُو دوسری اشیاءکو متاثر نہ کرے ۔
اپنے فریج کو ہمیشہ چارڈگری یا اس سے کم درجہ حرارت پر رکھیں۔اس سے فریج یا کھانے کی اشیاءمیں موجود بیکٹیریا کی افزائش کم ہوگی اور آپ کا کھانا کئی دن تک تازہ اور استعمال کے قابل رہے گا۔ تیار کھانے کو جلد از جلد فریج میں پہنچائیں۔اگر اس سے بو آئے تو اسے بالکل استعمال میں نہ لائیں ۔

صافیوں کی صفائی
باورچی خانہ میں استعمال ہونے والی صافی یا برتن دھونے والی کوچیوں کو روزانہ دھوئیں ۔ اس کے لئے ایک چمچ کلورین بلیچ کو ایک لیٹر پانی میں بگھو دیں اور پھر اس میں انہیں دھو لیں۔ کچن سے لگنے والی بیماریوں کی وجہ یہ صافیاں ہیں جو بنا دھلائی کے برتن دھونے، شیلف صاف کرنے اور پکی ہوئی گرم اشیاءکو پکڑنے میں استعمال ہوتی ہیں۔ان کی صفائی کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ گندی صافیاں بیکٹیریا کی افزائش میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔سب سے محفوظ حل کاغذی تولیوں (پیپر ٹاول) کا استعمال ہے جنہیں بعد میں فوراً ضائع کردیں۔

ہاتھوں سے متعلق احتیاطیں
باورچی خانہ میں آنے یا کچھ پکانے سے پہلے ہاتھ دھونے کواپنی پختہ عادت بنائیں۔ گوشت یامچھلی دھونے کے بعد ہاتھوں کو صابن اور نیم گرم پانی سے لازماً دھوئیں‘ اس کے بعد پکانے کا کام کریں۔ اگر آپ کے ہاتھ پر کوئی انفیکشن یا زخم ہے تو دستانوں کے بغیر کھانابالکل نہ پکائیں ۔

کٹنگ بورڈ کی صفائی
ہر دفعہ استعمال سے پہلے اور بعد میں صابن اور گرم پانی سے کٹنگ بورڈ کو ضروردھوئیں۔ گوشت کاٹنے کے بعداسے صرف صابن سے دھونا کافی نہیں۔ اسے بلیچ محلول سے دھونا ضروری ہوتاہے تاکہ ہر قسم کے بیکٹیریا کا خاتمہ کیا جاسکے۔

پکانے کا درجہ حرارت
چھوٹے ،بڑے اور مرغی کے گوشت کو زیادہ سے زیادہ 72ڈگری سینٹی گریڈ پر پکائیں ۔ایسا کرنے سے گوشت میں موجود بیکٹیریا کی افزائش نہیں ہوپاتی اور پکوان ان کے مضر اثرات سے محفوظ رہتا ہے۔ یہ جاننے کے لئے کہ آنچ اس پکوان کو پکانے کے لئے درکار درجہ حرارت کے مطابق تھی یا نہیں‘ درجہ حرارت ماپنے والامخصوص تھرمامیٹر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
کچن کاونٹر کی صفائی
باورچی خانے کے تمام کاونٹرز اور شیلف ہمیشہ بلیچ اور گرم پانی کے آمیزے سے دھو ئیں ‘ اس لئے کہ یہ محلول جراثیم اور بیکٹیریا کی افزائش کو روکتا ہے ۔زیادہ بہتر یہ ہے کہ باورچی خانے کے شیلف ، الماریوں اور دیگر جگہوں کو ہفتے میں دوباربیکٹیریا مار دوا سے ضرور دھوئیں ۔اس طرح مچھر،مکھی اور مضر صحت جراثیم کا خاتمہ کر کے باورچی خانے کی صفائی کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

برتنوں کی دھلائی
تمام برتنوں کواستعمال کے دو گھنٹوں کے اندر اندر صاف کر لیں۔ ایسا نہ کرنے سے گندے برتنوںمیں بیکٹیریا پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو آپ کی صحت کے لئے خطرناک ہوسکتے ہیں۔ برتن دھونے کے بعد انہیں کپڑے یا پیپر ٹاول سے خشک کرنے کی بجائے ہوا میں سکھائیں تاکہ وہ جراثیم سے محفوظ رہیں۔

برف پگھلانے کا عمل
گوشت،مرغی یا مچھلی پر جمی برف پگھلانے کے لئے انہیں مائیکروویو اوون یا ٹھنڈے پانی میں رکھیں اور اس بات کا دھیان رہے کہ پانی کو ہر 30منٹ بعد ضرور تبدیل کریں۔ مائیکروویو میں پگھلایا گیا گوشت فوراًپکا ئیں تاکہ اس میں موجود بیکٹیریا افزائش پا کر گوشت کو خراب نہ کرسکےں۔
اوپر بیان کردہ سادہ سی احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے آپ اپنے اہل خانہ کو تازہ اور لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے مواقع فراہم کر سکتی ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

خوبصورت بال‘ دلکش شخصیت

Read Next

کمر درد کی ورزشیں

Most Popular