Vinkmag ad

ورزش بھی‘ لطف بھی فٹ بال کا کمال

فٹ بال دنیا بھر میں سب سے زیادہ مقبول کھیل ہے جو دوٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ اس میں ہر ٹیم 11،11افراد پر مشتمل ہوتی ہے تاہم غیرپیشہ ورانہ سطح پر اسے پانچ، پانچ افراد کے ساتھ بھی کھیلا جاسکتا ہے۔اس میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑی پاﺅںکی مدد سے فٹ بال کو آگے لے جا کرمخالف ٹیم کے خلاف گول کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اس دوران گول کیپر کے علاوہ کسی اور کھلاڑی کویہ اجازت نہیں ہوتی کہ فٹ بال کو ہاتھ سے چھو سکے‘ تاہم اس کے لئے ٹانگوں جسم اور سر کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جو ٹیم زیادہ گول کر لے وہ جیت جاتی ہے۔

فوائدہی فوائد
بزرگ ہوں یا جوان‘ مرد ہوں یا خواتین‘ بچے ہوں یا بالغ افراد فٹ بال سبھی کے لئے فائدہ مند سرگرمی ہے۔ ہفتے میں کم از کم چار دن یہ کھیل کھیلنے سے دل کی صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں‘ خون کی گردش اور سانس لینے کے عمل میں بہتری آتی ہے اور جسم کی اضافی چربی بھی ختم ہوتی ہے۔ چونکہ دوڑنا بھاگنا اس کی بنیادی سرگرمی ہے‘ اس لئے اسے کھیلنے سے ٹانگوں اور پاﺅں کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں طاقت‘لچک اوربرداشت بڑھانے اورتوازن قائم رکھنے کے لیے بھی مفیدہے۔
اس کھیل کے ذہنی صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں‘ اس لئے کہ اس میں اہم چیلنج جیت کے لیے بھاگتے ہوئے سوچنا اور درست فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ اس سے کھلاڑی کی خود اعتمادی میں اضافہ اور ذہنی تناﺅمیں کمی واقع ہوتی ہے۔ علاوہ ازیںیہ نظم و ضبط‘استقامت اور توجہ مرکوز رکھنا بھی سکھاتاہے۔ یہ کھیل چونکہ ’ٹیم ورک‘ کامتقاضی ہے‘ اس لئے اسے کھیلنے والے افراد عملی زندگی میں اچھے ٹیم ممبر ثابت ہوتے ہیں اور معاشرتی تعلقات بنانے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔ مل کر کھیلنے سے دوستی‘تعاون‘ایثار اور بھائی چارے کا جذبہ بیدار ہوتا ہے لہٰذا اپنے بچوں‘خواتین اور نوجوانوں کی اس جانب ضرور حوصلہ افزائی کریںتاکہ وہ چست‘صحت مند اور توانا رہیں۔

شروع کیسے کریں
فٹ بال میچ کے لیے ہفتے میں صرف دو دن ایک گھنٹے کے لیے وقت ضرورنکالیں۔ ٹیم بنانے کے لیے سکول‘یونیورسٹی یا دفتر کے ساتھیوں کے ساتھ مل کرچھوٹی سی ٹیم تشکیل دی جا سکتی ہے۔
یہ ایک آسان کھیل ہے جسے خواتین بھی کھیل سکتی ہیں۔پیشہ وارانہ سطح پر کھیلنے کے لئے ہر کھلاڑی کی مخصوص جگہ اور کردار کے علاوہ کھیل کے اصول اہم ہوتے ہیں لیکن چھوٹی سطح پراور شوقیہ کھیلنے کے لئے صرف گول کرنے کی اہمیت ہوتی ہے۔ ایسے میں ٹیم اورمیدان کا سائز زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔
بچوں کو کھیل سکھانا ہو تو سب سے پہلے انہیں دوڑنے ‘ککِ مارنے اور گراﺅنڈ میںگیند سنبھالنے کے طریقے سکھائے جانے چاہئیں۔ ابتدا میںانہیں گیند کے ساتھ ساتھ دوڑنے کی تربیت دینی چاہئے۔ انہیںاس چیز کا خیال رکھنا چاہئے کہ گیند کو کس حد تک چھونا اور کب چھوڑ دینا ہے۔ یعنی کھلاڑی کو یہ اندازہ ہو کہ فٹ بال کوہلکے انداز سے چھوئیں گے تو وہ کدھر جائے گا اور اگر تیزی سے ککِ ماریں گے تو پھر وہ کدھر جاتا ہے۔کھیل میںمہارت حاصل کرنے کے لیے چستی شرط ہے‘ اس لئے کہ سستی سے ہارنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اہم احتیاطیں
فٹ بال کے کھیل میں گھٹنے‘ٹخنے اور پاﺅں کوچوٹ لگنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ پریکٹس کے علاوہ مندرجہ ذیل ٹپس پر عمل کرنے سے ان چوٹوں سے بچا جا سکتا ہے۔
٭چونکہ اس میں کیلوریز بہت زیادہ جلتی ہیں‘ اس لئے اس میںاپنی غذا پر توجہ دیں اور متوازن غذا خصوصاً پروٹین کے استعمال کو اپنا معمول بنائیں۔ پروٹین پٹھے مضبوط رکھنے میں مددگار ہوتی ہے اور توانا پٹھے چوٹ لگنے کے امکانات کو کم کرتے ہیں۔

٭ٹانگ کے پٹھوں اور جوڑوں کی بہتر کارکردگی کے لئے کھیل شروع کرنے سے پہلے ’وارم اپ ‘ کے لئے ہلکی ورزش ضرور کریں۔
٭کھیل جیتنے کے لیے اپنی فٹنس پر دھیان دیں۔اس سے تھکاوٹ اور چوٹ لگنے کے امکانات بھی کم ہو جائیں گے۔
٭اس میں چونکہ بھاگنادوڑنا اور دھوپ میں رہنا ہوتاہے لہٰذا توانائی زیادہ صرف ہوتی ہے جو پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے۔اس لئے پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔
٭فٹ بال اپنی عمر اور صحت کو مدِنظر رکھتے ہوئے کھیلنا چاہئے۔طاقت سے زیادہ کھیلنے سے فائدے کی بجائے نقصان کا احتمال ہے۔
٭پاﺅں اور ٹخنوں کو چوٹ سے بچانے کے لیے فٹ بال کھیلنے کے لئے مخصوص جوتے استعمال کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

نیند کی روٹھی دیوی

Read Next

باتھ روم میں خطرات

Most Popular