بزرگ مریض‘ عید کے پکوان
عید کے موقع پراکثرافراد زیادہ کھا لیتے ہیں۔ یہ بے اعتدالی کسی کے لئے بھی ٹھیک نہیں لیکن اگربزرگ افراد ایسا کرلیں توان کی طبیعت خراب ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ ایسے میںعام پسند کئے جانے والے کھانوں میں بزرگوں کے لئے کچھ تبدیلیاں تجویزکی جارہی ہیں۔ ان کے مطابق تیارکردہ کھانے ان کے لئے زیادہ موزوں ہوسکتے ہیں۔
٭سویاں پکانے کے لئے چینی اورگھی بھی وغیرہ استعمال ہوتے ہیں جوذیابیطس اوردل کے مریضوں کے لئے موزوں نہیں۔ ان کے بجائے مصنوعی سویٹنرزاوربالائی اترا ہوا دودھ استعمال کریں۔
٭گردے کے مریض کے لئے سویوں کوبہت ہی کم زیتون یا کنولا آئل میں بھونیں۔ دودھ میں فاسفورس کی مقدارزیادہ ہوتی ہے‘ اس لئے آدھے کپ سے زیادہ استعمال نہ کریں۔ خشک میوہ جات میں کشمش اورکھجوروں سے مکمل اجتناب کریں۔
٭سوجی کے حلوے کا گلائسیمک انڈیکس (یعنی کوئی خوراک کسی فرد کے شوگر لیول کو کتنا متاثرکرتی ہے ) کم ہوتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض بھی اسے بغیرچینی کے کھا سکتے ہیں۔
٭سوجی کا حلوہ گندم سے حاصل ہونے والے چوکرسے بنایا جاتا ہے‘ اس لئے گلوٹن سے الرجی والے افراد اس سے مکمل پرہیزکریں۔
٭دودھ میں موجود ایک پروٹین لیکٹوزجلد ہضم نہیں ہوتی۔ اگربزرگ افراد کو ہاضمے کے مسائل ہوں توان کے لئے سوجی کو دودھ کے بغیر پکائیں یا وہ لوگ اسے نہ کھائیں۔
٭معدے کے السراورقبض کے مریض مسالہ جات، تلی ہوئی اورمرغن اشیاء کم مقدارمیں کھائیں۔ گھی کی جگہ نباتاتی تیل میں کھانا پکائیں تاکہ خوراک میں سیرشدہ چکنائی کی مقدارکم کی جاسکے۔ اس کے علاوہ گوشت کے ساتھ سبزیوں اورپھلوں کا استعمال بھی کریں۔
٭بلڈ پریشرکے مریض بزرگ افراد چنا چاٹ میں نمک اور دیگر مسالہ جات کے بجائے لیموں کا رس یا املی کا پانی شامل کرکے کھائیں۔
٭ڈائلیسز کے مریض آدھا کپ ابلے چنے کھا سکتے ہیں لیکن اس میں نمک، املی کا پانی، مسالہ جات اوردہی کا استعمال بالکل نہ کریں۔
patients and eid, diet modifications for elderly on eid
