مرگی کو جانئے

مرگی کو جانئے

مرگی کیا ہے

میڈیسن میں مرگی کے لئے یونانی زبان کا لفظ ’’اپیی لیپسی‘‘ استعمال ہوتا ہے جس کا لفظی مطلب ’’ پکڑے جانا ‘‘ ہے۔ سائنسی اعتبار سے مرگی ایک ایسی کیفیت ہے جو اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے۔ یہ کیفیت دوروں کی صورت میں وقتاً فوقتاً طاری ہوتی رہتی ہے جو دماغی اعمال میں عارضی تبدیلی کے سبب پیداہوتے ہیں۔ ان کی دو بڑی اقسام عمومی اور جزوی مرگی ہیں۔ دورے کی قسم کا انحصار اس بات پر ہے کہ دماغ کا کون سا حصہ کس حد تک متاثر ہوا ہے۔

مرض کی وجوہات

مرگی کی کوئی ایک نہیں‘ متعدد وجوہات ہیں۔ مثلاً یہ دماغی چوٹ یاکسی اور وجہ سے دماغی افعال متاثر ہونے کے سبب ہوسکتی ہے۔ مرگی کا پہلا دورہ بالعموم پیدائش سے لے کر20 سال تک کی عمرمیں ہوتاہے۔ اگر20 سال سے زائد عمر میں مرگی کا دورہ پہلی دفعہ شروع ہوا ہوتو اس کا سبب دماغی چوٹیں‘دماغ میں رسولی اور فالج کے اثرات ہوتے ہیں۔ یہ بیماری عموماً موروثی نہیں ہوتی‘ تاہم اس کی چند اقسام موروثی بھی ہوتی ہیں۔ مرگی سے ہر عمر‘ نسل اورطبقے کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

علامات

مرگی کے دورے میں پٹھوں کا کھچائو‘ ان کااکڑجانا‘ بد حواسی طاری ہو جانا اور بے مقصد جسمانی حرکت سرزد ہوناشامل ہے۔ مختلف تناظر میں دوروں کی بہت سی اقسام ہیں جن میں سے حسی  اور حرکتی زیادہ عام ہیں۔

حرکتی دورے میں دماغی کام میں اچانک تیزی آجاتی ہے۔ اس سے مریض کا جسم اکڑ جاتا ہے اور وہ گر جاتا ہے۔ بعض اوقات اس کی زبان دانتوں کے نیچے آجاتی ہے اور اس کا پیشاب بھی نکل جاتا ہے۔ یہ دورہ 20سکینڈ سے لے کر ایک منٹ تک برقراررہ سکتا ہے۔اس کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے جس میں مریض کو جھٹکے لگتے ہیں اور وہ ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیتاہے ۔ بعض اوقات وہ کسی چیز سے ٹکرا کر خود کو زخمی بھی کرلیتاہے۔ یہ کیفیت بھی تقریباً ایک منٹ تک رہتی ہے جس کے بعدوہ بے حس وحرکت ہو جاتا ہے۔اس دوران اسے الٹی بھی آ سکتی ہے۔ اگر وہ سانس کی نالی میں چلی جائے توپیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

تشخیص اور علاج

مرگی کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر کودورے کی مکمل کیفیت‘ مرض کے تناظر میں خاندانی پس منظر‘اس کی ذاتی تفصیلات اور بچپن سے بڑے ہونے تک کی بعض معلومات چاہئے ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی‘ ذہنی اور جذباتی پس منظر کے متعلق معلومات بھی جمع کی جاتی ہیں جو علاج میں آسانی پیدا کرتی ہیں۔ جسمانی معائنے کے علاوہ لیبارٹری ٹیسٹ بھی کئے جاسکتے ہیں۔

مرگی کے علاج کے لئے آج کل بہت اچھی ادویات دستیاب ہیں جو ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کی جاسکتی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مرگی کے مریض سے نہ تو خوف کھایاجائے اور نہ اس سے نفرت کی جائے۔ تھوڑی سی کوشش سے وہ نارمل کے قریب تر زندگی گزار سکتا ہے۔

epilepsy, definition, causes, symptoms, treatment, diagnosis

Vinkmag ad

Read Previous

سیب کا سرکہ

Read Next

مرگی کے دوران احتیاطی تدابیر

Leave a Reply

Most Popular