
اپنے بچے کو آئرن سے بھرپور غذا آپ کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ آپ آئرن سے بھرپور سادہ چاول سے تیار کردہ دلئےسے اس کی ابتداء کر سکتی ہیں۔ آپ دودھ یاپھل کے پتلے جوس میں کسی ایک اناج سے بنا سیرل شامل کر کے بھی کھلا سکتی ہیں۔
جب آپ کا بچہ یہ چیزیں نگلنے کے قابل ہو جائے تو اس جوس کوآہستہ آہستہ گھنا کرنا شروع کریں۔آئرن سے بھرپور چاول، دلیہ ، پپیتا ، آم،آلو،شکر قندی یا سکوائش کا گودہ،کچلا ہوا کیلا ،گاجر یاسکوائش بچوں کے لیے بہترین ابتدائی کھانے ہیں۔ جب بچہ ان چیزوں کو نگلنے کے قابل ہو جائے تو پھر اسے ہلکی اور نرم پکی ہوئی چیزوں مثلاً کچلا ہوا گوشت،چکن اور انڈے پر لے آئیں۔انڈوں کے معاملے میں آغاز اس کی زردی سے کریں کیونکہ اس کی سفیدی کچھ بچوں میں الرجی پیدا کر سکتی ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ ایک ہی وقت میں بہت سی چیزیں شروع کرانے سے پہلے ایک ہی چیز کو دو چار دن تک کھلا کر بچے کے ردعمل کا جائزہ لیا جائے۔ کسی چیز پر منفی ردِعمل کی صورت میں اسے فوراً بند کر دیں اور اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ بچے کی خوارک میں چینی، نمک،شہد یا مصنوعی سویٹنرز مت ڈالیں۔ ڈاکٹرحضرات بچوں کوپیدائش سے ایک سال تک شہد اور نمک دینے سے منع کرتے ہیں‘ اس لئے کہ نمک کازیادہ استعمال ان کے گردوں کو متاثر کر سکتا ہے ۔
شہد سے کبھی کبھار ہونے والی مگر سخت قسم کی بد ہضمی ہو سکتی ہے جسے کلمگی کہا جاتا ہے۔ چینی میں بہت سے کیمیکلز ہوتے ہیں لہٰذا اس کا زیادہ استعمال بچوں میں جراثیم کے خلاف قوت مدافعت کم کرنے کے علاوہ ان کے ٹیسٹ بڈز (ذائقہ محسوس کرنے کی حس)کو بھی متاثر کرتا ہے۔ بچے کو ٹھوس غذا بوتل میں ڈال کر کبھی مت دیں اور نہ ہی ٹھوس غذا ء کی طرف لاتے ہوئے ا سے دودھ پلانابند کریں‘ اس لئے کہ ماں کا یا فارمولا دودھ ہی اس کی بنیادی خوراک ہے۔
Iron-fortified plain rice cereal, Botulism, Taste buds, baby diet, Artificial sweetener