کیا چھپکلیاں زہریلی ہوتی ہیں؟

کیا چھپکلیاں زہریلی ہوتی ہیں؟

کچن، باتھ روم اورکمروں کی دیوراروں پررینگتا ایک چھوٹا سا جانوربعض افراد، خصوصاً خواتین کو خوفزدہ کر دیتا ہے یا انہیں اس سے کراہت محسوس ہوتی ہے۔ آپ یقیناً سمجھ گئے ہوں گے کہ یہاں چھپکلی کی بات ہو رہی ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ اس کی دم اتنی آسانی سے اس کے جسم سے جدا کیوں ہوجاتی ہے؟ اگر نہیں معلوم تو ہم بتاتے ہیں

چھپکلی کے جسم میں چھوٹی چھوٹی ہڈیاں ہوتی ہیں جو پیچھے دم تک جاتی ہیں۔ دم میں کچھ ایسے پوائنٹس ہوتے ہیں جہاں ہڈیاں مکمل طور پرآپس میں جڑی نہیں ہوتیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب دم پر ہلکی سی ضرب لگتی ہے تو وہ جسم سے الگ ہوجاتی ہے۔ رینگنے والے ان جانوروں کی بعض قسمیں اپنے تحفظ کے لئے خود ہی دم کو جسم سے علیحدہ کردیتی ہیں تاکہ شکاریوں کا دھیان بٹے اوروہ بھاگ سکیں۔

چھپکلیوں اپنی حفاظت کے لئے اوربھی کئی طریقے اپناتی ہیں۔ مثلاً گرگٹ کی جلد پرکچھ خاص خلیے ہوتے ہیں۔ جب یہ کسی خطرے میں ہو یا اس کے جسم کا درجہ حرارت تبدیل ہوتو ان خلیوں کو پیغام پہنچتا ہے۔ نتیجتاً یہ پھیلتے ہیں اوران میں موجود رنگ مزید نمایاں ہوجاتا ہے۔ یوں یہ جانوررنگ تبدیل کرکے خود کو بچا لیتے ہیں۔ اسی طرح جنوبی امریکہ میں پائی جانے والی چھپکلیوں کی قسم (horned lizards)خطرے میں اپنی آنکھوں سے خون نکالتی ہے۔

 مزید دلچسپ حقائق

٭عمومی تاثر کے برعکس گھروں میں پائی جانے والی چھپکلیاں زہریلی نہیں ہوتیں۔ تاہم چونکہ یہ مختلف قسم کے کیڑے مکوڑے کھاتی ہیں لہٰذا انہیں چھونے کے بعد ہاتھ نہ دھوئے جائیں یا ان کی چھوئی ہوئی اشیائے خورونوش استعمال کی جائیں تو انسانوں کو ڈائریا، بخار یا پیٹ میں مڑور ہوسکتا ہے۔

٭چھپکلیاں انٹارکٹیکا کے علاوہ پوری دنیا میں موجود ہیں۔ ان کی کچھ قسمیں صرف پتے، کچھ گوشت جبکہ بعض دونوں چیزیں کھاتی ہیں۔

٭عموماًان کی ایک لمبی دم اورچار ٹانگیں ہوتی ہیں جن کی مدد سے یہ رینگتی ہیں۔ تاہم ان کی سانپ نما قسم کی ٹانگیں نہیں ہوتیں۔

٭تمام جانداروں کی طرح انہیں بھی زندہ رہنے کے لئے پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم صحرا میں پائی جانے والی چھپکلیاں پانی پیتی نہیں بلکہ اسے جلد میں جذب کرکے اپنی پانی کی ضرورت کو پورا کرتی ہیں۔

٭ان کا سائز 0.8انچ سے لے کر 10 فٹ تک ہوسکتا ہے۔

٭گھروں میں پائی جانے والی چھپکلیاں انسانوں کو کاٹ بھی لیں تو تکلیف ہوتی ہے مگرجان نہیں جاتی۔اس کے برعکس سائزکے لحاظ سے  چھپکلیوں کی سب سے بڑی قسم یعنی کوموڈو ڈریگن اس قدرزہریلی ہے کہ اس کے ایک مرتبہ کاٹنے سے ہی انسان کی جان جا سکتی ہے۔ یہ قسم انڈونیشیا کے جزیروں میں پائی جاتی ہے۔

٭آنکھوں پرموجود پپوٹوں کا کام آنکھوں کو صاف کرنا اور ان کی حفاظت کرنا ہے۔ گیکونامی چھپکلی کے پپوٹے نہیں ہوتے۔یہ اپنی زبان سے آنکھوں کو صاف کرتی ہے۔

٭چھپکلیوں میں گرگٹ کو اپنی آنکھوں کی وجہ سے انفرادی حیثیت حاصل ہے۔ اس کے پپوٹے اوپراورنیچے سے کچھ اس طرح جڑے ہوتے ہیں کہ درمیان میں صرف ایک سوراخ بچتا ہے۔ اس کی مدد سے یہ بیک وقت مختلف اطراف میں دیکھ پاتے ہیں۔

٭چھپکلیوں کے سر پرایک تیسری آنکھ بھی ہوتی ہے۔ یہ دن ‘رات اورموسم میں تبدیلیوں سے متعلق معلومات اکٹھی کرتی ہے۔

٭ان کے سرکے قریب موجود سوراخ دراصل ان کے کان ہوتے ہیں جن کے ذریعے یہ مختلف آوازیں سنتی ہیں۔ ان کی سننے کی صلاحیت سانپ کے مقابلے میں کچھ بہتر ہوتی ہے۔

٭گرگٹ کی زبان اس کے جسم سے بھی لمبی ہوتی ہے۔

٭چھپکلی کی ایک قسم بیزی لِسک اپنے پاؤں کی مخصوص ساخت کے باعث پانی کے اوپرتقریباً پانچ میٹر تک چل سکتی ہے ۔

٭ان کے پاؤں پر چھوٹے چھوٹے بال ہوتے ہیں جو خاص قسم کی طاقت پیدا کر کے انہیں دیواروغیرہ سے چپکے رہنے میں مدد دیتے ہیں۔

interesting facts about lizards, are lizards poisonous

Vinkmag ad

Read Previous

کان کے درد سےچھٹکارا پانے کے طریقے

Read Next

کلر بلائنڈ افراد کے لئے کچھ ٹِپس

Leave a Reply

Most Popular