٭ اکثر دعوتوں وغیرہ پر مرغن کھانے کھا لینے سے معدے میں جلن ہونے لگتی ہے جس کے لئے ہمارے ہاں بہت سے ٹوٹکے اپنائے جاتے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا واقعتاً ایسی صورت حال میں گھریلو ٹوٹکے فائدہ دے سکتے ہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ ایسی صورت میںکس قسم کے قدرتی اجزاء کا استعمال کیا جاسکتا ہے؟
(وقاص بھٹی، چکوال)
٭٭ ہمارے ہاں اکثراوقات صحت کے چھوٹے موٹے مسائل سے نپٹنے کے لئے قدرتی اجزاء پر مشتمل ٹوٹکوں پر ہی انحصار کیا جاتا ہے۔ ان میں سے کچھ تو واقعتاً فائدہ مند ہیں جبکہ کچھ ایسے بھی ہیں جو صورت حال کو مزیدخراب کر دیتے ہیں۔ عام لوگوں کو چونکہ قدرتی اشیاء کے خواص کا علم نہیں ہوتا لہٰذامیں قارئین کو یہ مشورہ دینا چاہوں گی کہ ان ٹوٹکوں کو اپنانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرورکرلیں۔
آپ اس قسم کی جلن کی صورت میں ایک گلاس پانی میںایک چمچ بیکنگ سوڈا (جسے سوڈیم بائی کاربونیٹ بھی کہتے ہیں) ملاکر پی سکتے ہیں۔ بیکنگ سوڈے کاپی ایچ (pH) لیول چونکہ سات سے زیادہ ہوتا ہے‘ اس لئے وہ معدے کی تیزابیت دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ تاہم اس ٹوٹکے کو لمبے عرصے تک (مثال کے طور ایک ہفتے تک لگاتار) استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس میں نمک کی مقدار قدرے زیادہ ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ اس کے زیادہ استعمال کی صورت میں اس کے مضر ضمنی اثرات متلی یا سوجن کی صورت میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔ مزید برآں آپ پانی میں پودینے کے پتے ابال کر اور اسے ٹھنڈا کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔ پودینہ ہاضمے کو بہتر بناتا اور جلن کو کم کرتا ہے۔ اس ضمن میں ادرک کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ آپ ادرک کو گڑ کے چھوٹے سے ٹکرے کے ساتھ ملا کر آہستہ آہستہ چوسیںتاکہ اس کا جوس آہستہ آہستہ معدے میں جائے۔ یہ بھی ایک بہترین گھریلو ٹوٹکا ہے۔
