تیزاب کے نقصات’ فوری امداد

خالص شکل میں تیزاب یوں تو گھروں میں کم پائے جاتے ہیں تاہم بعض اوقات ان کی کچھ اقسام جیسے سلفیورک اور ہائیڈروکلورک ایسڈ وغیرہ بعض گھروں میں ہوتے بھی ہیں۔ یہ گھروں میں عموماً صفائی کے لئے رکھے جاتے ہیں۔ ان سے دو طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ ان کے بخارات ہوتے ہیں جنہیں سانس کے ذریعے نگلا جاسکتا ہے اور دوسرا ان کا جسم کے کسی حصے پربراہ راست گرنا ہے۔

بخارات کی صورت میں یہ آنکھ ، ناک اور گلے کو متاثرکر تے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی وجہ سے سوزش، خارش، کھانسی اور دم گھٹنے جیسی کیفیات محسوس ہوسکتی ہیں۔ دوسری صورت میں جلد کی ہئیت تبدیل ہوجاتی ہے اور دیگراعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ان دونوں صورتوں میں ہم کیا کرسکتے ہیں

بخارات سے کنٹیکٹ کی صورت میں ان باتوں پر عمل کریں:

٭اگر زیادہ دیرتک ان سے کنٹیکٹ نہیں ہوا تو اس کسی کھلی جگہ پر چلے جائیں اور تازہ ہوا میں سانس لیں۔ اس سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔

٭اگر بند جگہ جیسے واش روم میں یہ پھیل جائیں تو اس کا دروازہ اور روشن دان کھول دیں۔

٭اگر دمے کے کسی مریض کو اس صورت حال کا سامنا ہوتو تازہ ہوا کے ساتھ دوا کی ضرورت بھی پڑسکتی ہے۔ اگر دوا سے فرق نہ پڑ رہا ہو تو وقت ضائع کیے بغیر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

تیزاب گر جائے تو کیا کریں

٭کوشش کریں کہ یہ کم سے کم وقت کے لئے جلد پر رہے۔ اس کے لئے سب سے بہترین آپشن اسے پانی سے دھونا ہے۔ اگر یہ دستیاب نہ ہو تو وقتی طور پرکپڑے یا ٹشو سے صاف کردیں۔

٭دودھ کے اندرقدرتی طور پر تیزاب کے اثرکو زائل کر نے کی طاقت ہوتی ہے لہٰذا اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

٭بعض افراد ٹوتھ پیسٹ کو بھی اس سلسلے میں فائدہ مند سمجھتے ہیں حالانکہ اسے لگانے سے صرف ایک حفاظتی تہہ بن جاتی ہے۔ اس سے تکلیف میں کمی یا زخم میں بہتری نہیں آتی۔

٭اگر یہ زیادہ دیر تک جلد پر نہیں رہا توکچھ دیر بعد یا اسی روز ماہر امراض جلد یا میڈیکل سپیشلسٹ کو دکھا دیں۔ بعض اوقات زخم یا انفیکشن کچھ وقت گزرنے کے بعد ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور بینائی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

حفاظتی تدابیر

٭گھروں میں عموماً کولا مشروبات کی بوتلوں میں پٹرول، تیل اور تیزاب جیسی چیزیں رکھی جاتی ہیں جنہیں بعض اوقات غلط فہمی کی بنا پر پی لیا جا تا ہے۔ لہٰذا یہ جس بوتل میں آئیں انہیں اسی میں رکھیں۔ اگر کسی وجہ سے بوتل تبدیل کرنی پڑجائے تو اس پر باقاعدہ پرچی لگا کر نشاندہی کردیں کہ یہ تیزاب ہے۔

٭جب خالص تیزاب کسی جگہ پرگرتا ہے تو اس کی ہئیت کو تبدیل کردیتا ہے۔ اس لئےجب بھی کسی ایسڈ کے ساتھ کام کریں تو سب سے پہلے اس میں پانی ملا کر اسے کمزور کریں تاکہ نقصان کم ہو۔ اس کے لئے اساسی خاصیت رکھنے والے مادے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جو تیزاب کے اثر کو ختم کرسکتے ہیں۔ تاہم یہ گھروں میں دستیاب نہیں ہوتے لہٰذا پانی ہی بہتر آپشن ہے۔

٭اگر کوئی اسےجانے انجانے میں پی لے یا اس سے چہرے کا کوئی حصہ جیسے آنکھ، ناک، کان،حلق اور گلہ وغیرہ متاثر ہوا ہو تو ٹوٹکوں میں وقت ضائع نہ کریں اور ایمرجنسی میں دکھائیں۔

٭اگر متاثرہ حصے پر درد اور سرخی ظاہر ہو تو بھی انتظار نہ کریں اورجلد از جلد ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

acid contact, first aid, acid contact prevention, tezaab gir jaye tou kya karein, acid emergency

Vinkmag ad

Read Previous

آزاد پرندوں کا دانہ پانی

Read Next

خوراک کی نالی میں رکاوٹ کیسے دور کریں

Leave a Reply

Most Popular