Vinkmag ad

ہائپوگلائسیمیا… شوگر کی شدید کمی

شوگر کی کمی یا زیادتی
ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں مریض کے خون میں گلوکوز کی مقدار کنٹرول میں نہیں رہتی ۔اکثر صورتوں میں وہ ضرورت سے زیادہ ہو جاتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جسم اسے مناسب طور پر استعمال نہیں کر پاتا۔اسے ہائپرگلائسیمیا (Hyperglycemia) کہا جا تا ہے۔اس کیفیت کا سبب یہ ہے کہ لبلبہpancreas)) گلوکوز کو جسم کے خلیوںمیں داخل ہونے میں مدد دینے کے لیے کافی مقدار میں انسولین پیدا نہیں کرتایا پیداشدہ انسولین مناسب طور پر کام نہیں کرتی۔
ہائپوگلائسیمیا (hypoglycemia)اس کے برعکس کیفیت ہے جس کا مطلب خون میں گلوکوز کی سطح کا انتہائی کم ہوجانا ہے۔ اگر اس کی سطح 70 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر سے کم ہو جائے تو فرد اس کیفیت کا شکار ہوجاتا ہے۔ شوگر کی یہ سطح اتنی کم ہے کہ جسم کو سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیے مناسب مقدار میں توانائی مہیا نہیں کر سکتی۔

ایسا کیوں ہوتا ہے
ہائپوگلائسیمیا کی مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں:
٭ انسولین کی مقدار کا زیادہ ہو جانا۔
٭کھانے میں زیادہ تاخیرہوجانا۔
٭سخت ورزش کرنا ۔
٭ زیادہ شراب نوشی یا بغیر کھانے کے شراب نوشی کرنا
پہچان کیسے کریں
ہائپو گلائسیمیا کی صورت میں مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں:
٭بہت زیادہ بھوک لگنا۔
٭لرزنا یا کپکپانا۔
٭پسینہ آنا۔
٭چڑچڑاپن۔
٭پیلا پڑجانا۔
٭تیزنبض یادھڑکن کا تیز ہو نا۔
٭نظردھندلانا ۔

فوری علاج کیا ہے
جب آپ کو ہائپوگلائسیمیا کی علامات محسوس ہوں تو فوری طورپر کوئی میٹھی چیزکھائیں یا پئیں ورنہ آپ کے بے ہوش ہونے یا دورہ پڑنے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔اس کے لئے فوری طور پر مندرجہ ذیل کسی ایک چیزکا انتخاب کیجئے:
٭کسی بھی (نان ڈائیٹ)کولا ڈرنک کا گلاس پئیں۔
٭گلوکوز یا چینی کے دو سے تین چمچ کھائیں۔
٭کسی میٹھے پھل کے جوس کا گلاس پئیں۔
ان چیزوں کی مقدار کم یا زیادہ ہو سکتی ہے جس کا انحصار اس شخص کی کیفیت پر ہے۔ اگرکسی شخص کا گلوکوز لیول بہت زیادہ گر گیا ہو اور وہ خود کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہ ہو تو قریب موجود لوگوں کو چاہئے کہ مندرجہ ذیل طریقوں سے اس کی مدد کریں:
٭چینی کا ایک چمچ اس کے منہ میں ڈالیں ۔
٭اگر مریض ہوش میں ہو توجام یا شہد اس کے گالوں کے اندر لگانے اوراندرونی سائیڈوں پر اس کا ہلکا سا لیپ کرنے سے کافی مدد ملتی ہے۔
٭اگرمریض کچھ نگل نہ سکتا ہو یا بے ہوش ہوتو منہ کے ذریعے اسے کچھ(شہد یا جیم وغیرہ ) نہیں دینا چاہیے۔
٭اگر مریض بے ہوش ہو تو اسے ریکوری پوزیشن میں( پہلوکے بل جبکہ اس کا سر پیچھے کو ڈھلکا ہوتاکہ اس کی زبان گلے کو بند نہ کر سکے۔) رکھنا چاہیے۔
٭جو لوگ مریض کے ساتھ ہوں، انہیںفوری طور پرایمبولینس بلانے کا انتظام کرنا چاہیے تاکہ اسے بر وقت ہسپتال پہنچایا جا سکے۔
ذیا بیطس کے مریضوں کو چاہئے کہ اپنے اہل خانہ، دوستوں اور رفقائے کار کو مذکورہ بالااقدامات سے آگاہ کریں تاکہ ہنگامی صورت حال میں وہ ان کی مدد کر سکیں۔

رات کا وقت
اگررات کو سوتے وقت ایسی کیفیت پیدا ہوجائے تو اس بات کا امکان بہت کم ہوتاہے کہ مریض کو شدیدکوئی نقصان پہنچے، اس لئے کہ اس وقت مریض کو زیادہ توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مزیدبرآں اس کیفیت میں آنکھ کھل جاتی ہے ۔ ایسے میں جاگنے پر وہ خود کو بہت زیادہ تھکا ہوا یا اپنے سر میں درد محسوس کرتے ہیں۔
اگر مریض کو اس بات کا خدشہ ہو کہ رات کو اسے ہائپوگلائسیمیا ہو سکتا ہے تواسے چاہئے کہ اپنے بستر کے پاس شوگر والی کوئی چیز رکھے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ وہ رات کو سونے سے پہلے کوئی سنیک مثلاً دودھ، آدھا سینڈوچ،پھل یا دہی کھائیں۔رات 2سے 3بجے کے درمیان بلڈگلوکوز کی سطح کم ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

چند احتیاطیں
٭ورزش بلڈ گلوکوز کی سطح کو نیچے لاتی ہے ،اس لیے اس سے پہلے کاربوہائیڈریٹس کی حامل کوئی چیز لازماً کھائیں تاکہ وہ خطرناک حد تک نیچے نہ آ جائے۔
٭ذیابیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ ورزش کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لازماً کریں تاکہ وہ بتا سکے کہ آپ کس حد تک پرمشقت ورزش کر سکتے ہیں۔
٭ ورزش کے دوران کوئی میٹھی چیز اپنے پاس لازماً رکھیں۔ ہائپوگلائسیمیا کی کیفیت محسوس ہوتے ہی ورزش چھوڑ دیں اور کوئی میٹھی چیز کھائیں یا پئیں۔
٭ڈرائیونگ سے پہلے ہمیشہ اپنے بلڈگلوکوزکی سطحیںدیکھ لیا کریں۔ اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ ہائپوکے تجربے سے گزر رہے ہیںتو فوراً رک جائیں، گاڑی بند کر دیں،ڈرائیونگ سیٹ چھوڑ دیں اور ہائپوگلائسیمیا کا توڑ کریں۔ جب تک صورت حال معمول پر نہ آئے، گاڑی ڈرائیوکرناشروع نہ کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

بروکلی اور کینو سموتھی

Read Next

آپ کے سوالات ماہر غذایات کے جوابات

Leave a Reply

Most Popular