Vinkmag ad

سائنس اور میڈیسن کی دنیا میں نئی پیش رفتیں

 ٹی بی کا جدیداورآسان ٹیسٹ
نیشنل تائیوان یونیورسٹی،تائیوان نے حال ہی میں ٹی بی کا ایک نیا ‘ موثراورآسان ٹیسٹ دریافت کیا ہے جس کی مدد سے مرض کی بروقت تشخیص اورعلاج کو ممکن بنایا جا سکے گا۔اس ٹیسٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا رزلٹ جلدی آ جاتا ہے اور اس میںایک چھوٹے کاغذی آلے اور موبائل کیمرے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس چھوٹے سے آلے میں ٹی بی کے جراثیم کی شناخت کرنے والے نینو پارٹیکلز شامل کئے گئے ہیں ۔اگر جراثیم موجود ہوں تو ایک گھنٹے کے اندر اندرآلے کی رنگت تبدیل ہوجاتی ہے۔مزید براں موبائل کیمرا اس تبدیلی کو بھانپنے اور جراثیم کے ارتکاز کا اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے۔ریسرچ کے دوران ٹی بی کے ایک مریض کی کامیاب تشخیص بھی کی گئی ہے‘ لیکن یہ ابھی تجربات کے مراحل میں ہے۔

کیانئے اعضاءاگاناممکن ہو سکے گا
اگر کسی وجہ سے کوئی انسانی عضو ناکارہ یا ضائع ہو جائے تو متعلقہ فرد کو باقی عمر اس کے بغیر ہی گزارنا پڑتی ہے اور لوگ اسے لولا یا لنگڑا جیسے نامناسب القابات سے نوازتے ہیں۔ایسے میں اس خواہش اور سوال کا پیدا ہونا فطری ہے کہ جس طرح بال کٹ جانے کے بعد دوبارہ اگ آتے ہیں‘ اسی طرح کیاکٹ جانے والے بازوﺅں اور ٹانگوں کا دوبارہ اگ آنا ممکن ہو سکے گا؟
فی الحال تو ایسا ممکن نہیں مگرمستقبل قریب میں انسان اس قابل ہو جائے گا کہ کسی بھی عضو کے ضائع ہونے کی صورت میں اسے ٹھیک یا دوبارہ اگایا جاسکے۔سائنس دانوں نے سکے جتنا نینوچِپ پیڈ (nanochip pad)ایجاد کیا ہے جو محض ایک مرتبہ چھونے پر یہ کام سرانجام دے گا ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیڈ جسم میں موجود سیلز کو دوبارہ کام میں لانا جانتا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ نئی تکنیک شعبہ سرجری اور نیورولوجی میں بڑی تبدیلیوں کا باعث بنے گی ۔اس پر اوہویو سٹیٹ یونیورسٹی (Ohio State University)کے سائنس دانوں نے چوہوں اور سوروں (pigs)پر کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔غالب امکان ہے کہ انسانوں پر اس کے تجربات 2018ءمیں شروع ہو جائیں گے ۔
شوگر کا نیا علاج
نیو کاسل یونیورسٹی (Newcastle University)کی ایک تحقیق کے مطابق شوگر کا خوارک کے ذریعے ایک بہت موثر علاج متعارف کیا گیا ہے۔اس نئے طریقہ علاج کو 600کیلوریز ڈائیٹ بھی کہا جاتا ہے‘ اس لئے کہ اس میں اپنی خوراک کو 600کیلوریز پر رکھ کر شوگر کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔اس خاص ڈائیٹ سے مریض اپنے گلوکوز کی سطح کو متناسب رکھ سکتے ہیں۔یہ خوارک ڈائیٹ ڈرنکس اور بغیر نشاستے والی سبزیوں پر مشتمل ہے اور یہ لبلبے پر جم جانے والی چکنائیوں (fats) کو نکال باہر پھینکنے میں مدد دیتی ہے۔یہ خوارک ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہے کیونکہ اس کے استعمال سے ان میں موجود غیر فعال انسولین فعال ہونے لگتی ہے۔
نوٹ: اس پر تجربہ کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر جاری علاج کو روکنااور احتیاطوں کو چھوڑنا ہر گز مناسب نہیں‘ اس لئے کہ حتمی حل ہم اسے کہیں گے جس کی متعلقہ ادارے منظوری دیں۔ اس سے قبل کا مرحلہ تجربات کاہوتا ہے جو اگر ٹھیک ہوتو بھی پورے اعتماد کے ساتھ اسے تجویز نہیں کیا جا سکتا۔

Vinkmag ad

Read Previous

ڈیجیٹل معلومات

Read Next

ڈاکٹر تک پہنچنے سے قبل ابتدائی طبی امداد

Most Popular