بی ایل ایس گھبرائیں نہیں‘ مدد کریں

”ایک ٹریننگ کے سلسلے میںمیری کراچی کی فلائٹ تھی۔میں لابی میں داخل ہواہی تھا کہ ایک جگہ سے شور اٹھا۔’دیکھو، دیکھو اسے کیا ہوا…‘میں اس جانب دوڑا کہ دیکھوں کیا ماجرہ ہے۔ وہاں پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں ایک شخص بے ہوش پڑا ہے اور لوگ اس کے گرد پریشان کھڑے ہیں۔کسی کو کچھ سمجھ نہ آرہا تھاکہ وہ کیا کرے۔ میں نے ایک لمحہ ضائع کیے بغیر اسے ہلایاجلایا اور جب اندازہ ہوا کہ اس کی نبض بند ہو رہی ہے تومیں نے اس کو ’بی ایل ایس‘ فراہم کی جس کی بدولت وہ شخص موت کے منہ سے بچ نکلا۔“
بی ایل ایس (Basic Life Support)کوئی ایسی ٹریننگ نہیں جسے صرف ڈاکٹر یا دیگر طبی عملہ ہی انجام دے سکتا ہے۔ یہ ہر شخص سیکھ سکتا ہے اور ہر شخص کو یہ سیکھنی چاہئے۔ یہ ایسی طبی امداد ہے جو دل کا دورہ پڑنے یا دم گھٹنے کی صورت میںفراہم کی جاتی ہے۔ایسے میں ابتدائی دو سے تین منٹ اہم ترین ہوتے ہیں اور اگر اس دوران مریض کو بی ایل ایس فراہم کر دی جائے تواس کی جان بچ سکتی ہے۔
طریقہ کار
اگر ”بی ایل ایس “ کا طریقہ کار درج ذیل ہے:

اپنا تحفظ‘سب سے اہم
سب سے پہلے اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اگر مریض کے نزدیک جانے میں آپ کو خطرہ نہیں تو آپ اس کی جان بچانے کے لیے بی ایل ایس ضرور کریں۔

مریض کو ہلائیں جلائیں اورشور مچائیں

First aid-1
اس بات کا اندازہ لگانے کے لیے کہ مریض جواب دینے کے قابل ہے یا نہیں‘ اس کے نزدیک اس کا نام اونچی آواز میں پکاریں اور اسے جھنجوڑ کر جگانے کی کوشش کریں۔اگر مریض کوئی جواب نہ دے پائے تو فوراً ایمبولینس بلا کر بی ایل ایس شروع کر دیں۔

سینہ دبائیں اور سانس دیں

First aid-2

٭سینے میں جس جگہ پسلیاںجڑ رہی ہوتی ہیں ‘وہاںاپنی ہتھیلی رکھ کر دوسرے ہاتھ کو اس کے اوپراس طرح رکھیں جیسا تصویر میں دکھایا گیا ہے۔
٭ اپنی کہنیوں کو بالکل سیدھا رکھیں‘ کندھوں کو ہاتھوں کی جانب جھکائیںتاکہ آپ پوری طاقت سے مریض کے سینے پر زور لگا سکیں۔اب مریض کا سینہ اتنی دیر تک کمپریس کریں جتنی دیر میں 30 تک گنتی گنی جا سکے۔
٭ مریض کو دو مرتبہ اپنے منہ کے ذریعے سانس دیں۔اس کا درست طریقہ یہ ہے کہ آپ مریض کی ٹھوڑی کو ذرا اٹھا کر سر کوتھوڑا پیچھے کی جانب کریں۔اب اس کا ناک دبا کر اپنا گہرا سانس مریض کے منہ میں فراہم کریں۔
”بی ایل ایس “جاری رکھیں

First aid-3

٭جب تک ڈاکٹر پہنچ جائے۔
٭ مریض کا سانس بحال نہ ہو جائے۔اس کا علم مریض کو ہلا نے‘آواز دینے اور نبض دیکھ کر ہو گا۔
٭آپ تھک جائیں اور مدد دینے کی ہمت نہ رہے۔
نوٹ: چھوٹے بچوں کے لیے بی ایل ایس کا طریقہ بڑوں سے مختلف ہے جو ہم اگلے شمارے میں بیان کیا جائے گا۔

Vinkmag ad

Read Previous

آپ کا ناشتا کتنا ہلکا‘ کتنا بھاری

Read Next

جنسی زیادتی اپنے بچوں کو بچائیں

Most Popular