Vinkmag ad

الیکٹرک اورگیس ہیٹر جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے

8دسمبر2018ء کو دفترخارجہ کی ایک افسرسیدہ فاطمی اور ان کے شوہر سید شعیب حسن کی ہنزہ کے ایک ہوٹل میں گیس لیکج کی وجہ سے موت کی خبریں الیکٹرانک ‘ پرنٹ اور سوشل میڈیا میں نمایاں طور پر شائع اور نشر ہوئیں۔ اس حقیقت نے بہت سے دلوں کو دکھی کر دیا کہ بدقسمت نوبیاہتا جوڑے کی شادی محض 10روز قبل ہوئی تھی اور وہ لوگ ہنزہ ہنی مون منانے کے لئے آئے تھے ۔ اس واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے تمام ہوٹلوں میں گیس اور کیروسین آئل سے ہیٹر چلانے پر پابندی عائد کر دی گئی ۔

ہیٹر کا استعمال سردیوں میں بہت عام ہو جاتا ہے لہٰذا ہر سال اس موسم میں اس طرح کی خبریں سننے کو ملتی ہیں ۔ اگرچہ ایسے واقعات کو ایک حادثہ ہی کہاجاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر حادثے کے پیچھے کہیں نہ کہیں انسانی غفلت کارفرما ہوتی ہے۔اس لئے سردی سے بچنے کے لیے ہیٹر کا استعمال ضرور کریں لیکن اس ضمن میںکچھ احتیاطوں کو بھی ملحوظِ خاطر رکھیں تاکہ آپ اس کے مضر صحت اثرات سے محفوظ رہ سکیں ۔

کرنے کے کام
٭کمرے میں گیس ہیٹرنصب کروانے کے لیے کسی ماہر کی خدمات حاصل کی جائیںکیونکہ غیر محفوظ طریقے سے نصب کئے جانے والے ہیٹرا کثر آگ پکڑ لیتے ہیںجونقصان کا باعث بنتے ہیں۔
٭گیس ہیٹر کا استعمال کسی ہوا بند(air tight)کمرے میں نہ کیاجائے۔ سردی کے باوجود کوئی کھڑکی یا دروازہ ضرور کھلا رکھیں۔
٭رات کو سونے سے قبل یاد اور احتیاط سے ہیٹر بند کر دیا جائے ۔بعض اوقات گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث ہیٹر بند ہو جاتا ہے اورگیس کی بحالی کے بعد کمرے میں گیس بھرنے لگتی ہے جو سوئے ہوئے افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
٭جلتے ہوئے ہیٹر کے بہت قریب ہو کر مت بیٹھیں۔

٭ایسی اشیاء کو ہیٹر سے ہمیشہ دور رکھیں جو آگ پکڑ سکتی ہوں۔ ان کے درمیان کم از کم پانچ فٹ کا فاصلہ ضرور رکھیں۔
٭بچوں کو اس کے قریب کھیلنے یا بیٹھنے سے منع کریں۔انہیں شروع سے ہی اس بات کی عادت ڈالیں کہ وہ ہیٹر کے زیادہ قریب نہ بیٹھیں ۔
٭جلتے ہوئے ہیٹر کو قالین یا کارپٹ پر مت رکھیں ۔اس سے آگ لگنے کاخطرہ ہوتا ہے۔
٭گیس ہیٹرکے زیادہ جلانے سے کمرے میں آکسیجن کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔اس لیے اس کے قریب یا اس پر پانی کو اس طرح رکھا جائے کہ آبی بخارات ہوا میں تحلیل ہوتے رہیں۔اس سے کمرے میں نمی برقرار رہے گی ورنہ سانس اورجلدی بیماریوں کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
٭ہیٹر کی وقتاًفوقتاًمرمت کرواتے رہنا چاہیے ۔اس سے نہ صرف نقصانات سے بچا جا سکتا ہے بلکہ گیس کے ضائع ہونے کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں۔
٭ الیکٹرک ہیٹر کے استعمال کی صورت میں اس بات کی تسلی کر یں کہ اس کی تار کہیں سے ننگی یا کٹی ہوئی نہ ہو۔ مزید برآں تاروں کو گرمی سے بھی بچائیں۔
٭ تاروں کو گیلی جگہ پر نہ رکھیں ورنہ ا ن میں کرنٹ آ سکتا ہے۔ انہیں گیلے ہاتھوں سے چھونے سے بھی اجتناب کریں۔
٭جب ہیٹر آن ہو تو ننھے بچوں کو کمرے میں اکیلا نہ چھوڑیں۔
٭دیہی علاقوں میں کمروں کو گرم کرنے کے لئے اکثر لکڑیوں یا کوئلوں کا استعمال کیا جاتاہے ۔ یہ بہت ضروری ہے کہ سونے سے قبل ایسی تمام چیزوں کو کمرے سے باہر رکھ دیا جائے۔

Vinkmag ad

Read Previous

آپ کے سوالات ماہر غذایات کے جوابات

Read Next

پنجاب کاایک خوبصورت سیاحتی نگینہ ”وادی سون سکیسر”

Leave a Reply

Most Popular