آپ کے صفحات

سرطان سے خو ف آتا ہے
آپ کا میگزین بہت شوق سے پڑھتی ہوں ۔ چند ماہ قبل میری ایک قریبی رشتہ دار چھاتی کے سرطان کے باعث فوت ہوگئیں‘ اس لئے مجھے اس مرض سے خوف آتا ہے ۔آپ سے درخواست ہے کہ اس پر ضرور کورسٹوری شائع کریں تاکہ قارئےن اس مرض کی نوعیت کے بارے میں جان سکیں۔
ارم فیاض،پشاور
٭کہتے ہیںکہ مصیبت میں گھبراہٹ ا س مصیبت کو مزید بڑھا دیتی ہے ۔اس لئے پہلی بات تو یہ ہے کہ اس مرض پر صبر اور استقامت اختیار کریں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں خواتین جسم کے اس حصے میں مرض کو شرم کی وجہ سے چھپاتی اور علاج کروانے سے ہچکچاتی ہیں ۔اس مرض کی وجہ سے اموات کا بڑا سبب یہی ہے ۔یہ اعضاءبھی دیگر اعضاءکی طرح ہی ہیں لہٰذا ان کے علاج سے کترانا نہیں چاہئے۔ اس موضوع پرنومبر۔2011میں کورسٹوری شائع ہو چکی ہے۔ انشاءاللہ مناسب وقت پر اس موضوع پر دوبارہ لکھاجائے گا۔
شروع اللہ کے نام سے
میں شفا نیوز کا پرانا قاری نہیں لیکن پھر بھی اتنی رائے ضرور دینا چاہتا ہوں کہ ہم جو بھی کام شروع کرتے ہیں‘ وہ اللہ تعالیٰ کے بابرکت نام اور اس کی حمدو ثناءسے کرتے ہیں۔ کیا ہی اچھا ہو کہ شفا نیوز بھی خداتعالیٰ کے نام سے شروع ہو۔آپ کے میگزین کی سب سے اچھی اور منفرد بات یہ ہے کہ یہ اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں شائع ہوتا ہے ۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ جو لوگ انگریزی سے واقف نہیں‘ وہ بھی اس سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں انٹرویو زکا سلسلہ بھی مجھے بہت پسند ہے ۔
محمد ارشاد،لاہور
٭یقیناً ہم بھی اپنے کام کا آغاز اللہ کے نام سے ہی کرتے ہیں لیکن اسے اخبارات و رسائل میں لکھنے کے بارے میں متضاد آراءپائی جاتی ہےں۔ان میںسے ایک یہ ہے کہ اس کے اوراق قارئین سے اولڈ بکس کے مراکز اور پھر ردی والوں کے پاس پہنچتے ہیں۔ بالآخر یہ لفافوں وغیرہ کی شکل میں زمین پر پڑے ہوتے ہیں جس سے اس بابرکت نام کی بے حرمتی ہوتی ہے ۔اس لئے مناسب یہی ہے کہ اس نام کومحض دل میں پڑھ لیا جائے۔
اور پڑھے بغیر نہ رہ سکا
آج کی اس تیز رفتا ر زندگی مےں ہم میگزین اور کتابوںسے دور ہوتے جارہے ہیں ۔میں خود بھی اتنا مصروف ہوتا ہوں کہ انہیں پڑھنے کا وقت ہی نہیں ملتا۔ ایک روز میں نے اپنے ایک دوست کے پاس شفا نیوز دیکھا۔ اس پر سرسری سی نظر ڈالی تو اس کے موضوعات بہت پسند آئے اوراسے پڑھے بغیر نہ رہ سکا۔ ا س میں صحت کے حوالے سے بہت ہی مفید معلومات دی جاتی ہیں۔ شفانیوز کو دیکھ کر اس بات کا اندازہ ہوا کہ پاکستان میں بھی صحت عامہ کے بارے میں آگاہی پھیلانے پر کام کرنے والے لوگ موجود ہیں۔
رمضان ، راولپنڈی
جنسی تشدد کے بارے میں آگاہی
ہمارے معاشرے کا ایک اہم اورسنجیدہ مسئلہ بچوں پر جنسی تشدد ہے ۔ بچوں کے ساتھ بہت بڑے بڑے واقعات ہو جاتے ہیںاور وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف آواز تک نہیں اٹھا سکتے ۔افسوس کی بات یہ کہ وہ اس کا ذکر اپنے والدین سے بھی نہیں کرپاتے ۔ میں اس بارے میں کہنا چاہوں گی کہ والدین اور بچوںکے درمیان اعتماد کا ایسا مضبوط رشتہ ہونا چاہیے کہ وہ ان سے ہر بات بیان کر سکیں۔اس کے علاوہ ماں باپ کو بچوں اور بالخصوص بچیوں کی پرورش کے معاملے میں بہت محتاط رہنا چاہیے ۔ میں چاہتی ہوں کہ شفا نیوز میں اس پر ضرور کوئی سیگمنٹ شامل کریں جس میں والدین اور بچوں‘ دونوں کو بتایا جائے کہ ان سے محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے ۔
مسزعرفان©،بہاولپور
٭ آپ نے ایک انتہائی اہم معاملے کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ اس پر ایک آدھ بار مضمون تو شائع ہوا لیکن مستقل سیگمنٹ کے بارے میں ہم نے نہیں سوچا۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے‘ اس لئے کہ اس میں کچھ باتوں کو ذرا کھول کر بیان کرنا ضروری ہوتاہے جسے بعض لوگ پسند نہیں کرتے ۔ ہم اس پرانشاءاللہ ضرور غورکریں گے۔
کیرئیر پلاننگ پر لکھیں
آج کل مقابلے کا دور ہے اور ہر بچہ دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ میں مصروف ہے۔افسوس اس بات کاہے کہ بہت سے ذہین بچے صرف جیتنے یا مقابلہ کرنے کی سوچ کی وجہ سے اپنی اصل صلاحیتیں اوردلچسپیاں نظر انداز کر دیتے ہیں۔اس کی وجہ سے آگے جاکر وہ اپنے ساتھ ہی نہیں‘ جو فیلڈ وہ چنتے ہیں، اس کے ساتھ بھی انصاف نہیں کرپاتے ۔ اس وجہ سے جس کامیابی کے وہ حق دارہوتے ہیں ‘وہ انہیں نصیب نہیں ہوتی۔ اس لئے میں چاہتی ہوں کہ آپ کیرئر پلاننگ کے حوالے سے ایک سیگمنٹ کا آغاز کریں جس میں بچوں کو بتایا جائے کہ انہیں کن اصولوں پر عمل کر کے اپنے لئے کیریئر کاانتخاب کرنا چاہئے۔
فحیلہ احمد،فیصل آباد
٭ ہمارا میدان صحت ہے جس میں ہم نے کیرئیرپلاننگ کا سلسلہ بڑی کامیابی سے چلایااور اس پر کورسٹوری بھی شائع کی۔اسے دوبارہ شروع کرنے پر غور ہو سکتا ہے۔
نئے موضوعات شامل کرےں
آپ کا میگزین پہلے تو بہت شوق سے پڑھتی تھی لیکن اب اس میںدلچسپی قدرے کم ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے موضوعات ایسے ہیں جو دوبارہ شائع ہو جاتے ہیں ۔میں انہیں پڑھنا بالکل پسند نہیں کرتی ، اس لئے کہ انہیں پہلے سے پڑھ چکی ہوتی ہوں۔میری طرح بہت سے لوگ ”یوگا“ والے سیگمنٹ سے بالکل مطمئن نہیں ۔میرا مشورہ ہے کہ آپ اس سیگمنٹ کی جگہ ڈائٹ پلان کا سیگمنٹ شروع کریں کہ کس عمر میں کون سی غذا اور کتنی مقدار میںلینا بہتر ہے۔میرے مطابق یہ موضوع زیادہ دلچسپ اور نیا ہوگا۔
سنبل رفیق،نوشہرہ
٭ہر موضوع کی اپنی اہمیت ہوتی ہے اور کچھ تو ایسے ہیں جن پر باربار لکھے جانے کاتقاضا ہوتاہے ۔ یہ بتائیے کہ یوگا والا سیگمنٹ آپ کوکیوں پسند نہیں۔
دےہات میں رہنے والوں کےلئے مفےد
شفانیوز اےک اچھا اور معلوماتی رسالہ ہے جو خاص طو رپر گاﺅں کے لوگوں کےلئے بہت مفےد ہے‘ اس لئے کہ ان کے پاس ہسپتال کی سہولیات کم ہوتی ہےں۔ وہ رسالے میں صحت اور خوراک کے بارے میں مفید مشورے پڑھ لیتے ہیں۔ مجھے اس میں شائع ہونے والا ہر مضمون پسند ہے اور میں اس کے تمام سلسلے شوق سے پڑھتی ہوں۔
پروین بیگم،چک بیلی خان
پیسے کم‘معلومات زیادہ
مےںشفانیوزبہت شوق سے پڑھتا ہوں۔ مےری بچی مےڈےکل کی سٹوڈنٹ ہے لہٰذا اسے بھی ےہ مےگزےن بہت پسند ہے اور چھوٹا بےٹا بھی اسے کبھی کبھار پڑھ لیتا ہے ۔مےگزےن کی خوبی ےہ ہے کہ اس مےں ڈاکٹروں کی ’ہائی لےول‘باتوں کی بجائے سادہ اور عام فہم انداز اپناےا جاتا ہے جسے معمولی پڑھا لکھا آدمی بھی سمجھ سکتا ہے ۔اس مےں اےلوپےتھی کے ساتھ ساتھ گھرےلو ٹوٹکوں سے علاج پر بھی معلومات شامل ہوتی ہےں جو بہت مفےدسلسلہ ہے ۔ آپ لوگ بہت تھوڑے پےسوں مےں بہت اچھی معلومات دے رہے ہےں جواےک قومی خدمت ہے ۔
ڈاکٹر نثار،کھاریاں
چڑچڑ ے بچوں پر بھی لکھیں
آپ کا میگزین بہت شوق سے پڑھتی ہوں ۔اس میں کور سٹوری اور ٹوٹکے بہت پسند ہیں۔ جب بچے تھوڑے بڑے ہو جائےں تو ان کے مزاج میں چڑ چڑا پن پیدا ہو جاتا ہے اور وہ آپس میں بہت لڑتے ہیں۔آپ سے گزارش ہے کہ ایسے بچوں کے بارے میں تفصیل سے لکھیں تاکہ ان کی پرورش میں آسانی ہو۔
مسز اشتیاق، راولپنڈی
ےتیم خانوں پر کورسٹوری کرےں
اتنا ”ونڈرفُل “ میگزین شائع کرنے پر بہت بہت مبارکباد ۔ آپ کی کورسٹوریز لاجواب ہوتی ہیں جنہیں میں بہت شوق سے پڑھتی ہوں۔میری خواہش ہے کہ آپ ان بچوں پر بھی کور سٹوری کرےں جن کے والدےن ان سے بچھڑ گئے اور اب وہ ےتیم خانوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہےں۔ اس کے ساتھ ساتھ ےہ بھی کہنا چاہوںگی کہ مجھے اس ماہ شفانیوز کا ٹائٹل بہت پسند آیا ۔ آخر میں ےہی کہوں گی کہ اسی طرح اچھی اچھی چیزےں شائع کرتے رہےے اور اپنا بہت سارا خیال رکھئے گا۔
ہادیہ اختر،منگلا

Vinkmag ad

Read Previous

ادویات کی فروخت کاروباری اخلاقیات

Read Next

ایٹمی جنگ کوئی کھیل

Most Popular