Vinkmag ad

آلودگی ختم کرنے والے گھریلو پودے

    آلودگی آج کل صحت عامہ کے ایک بہت بڑے مسئلے کے طور پر سامنے آ رہی ہے لیکن جب ہم اس کا ذکر کرتے ہیں تو بالعموم ہمارا دھیان گھر سے باہر آلودگی کی طرف جاتا ہے ۔ گھر کے اندر کی آلودگی کو اکثر نظرانداز کر دیاجاتا ہے یا اسے صرف صفائی ستھرائی تک محدود سمجھا جاتاہے ۔حقیقت یہ ہے کہ باہر کی طرح گھروں کا اندورنی ماحول بھی مختلف آلودگیوں مثلاً کیمیکلز ،سورج کی مضرصحت شعاعوں اور گردوغبار سے متاثر ہوتا ہے ۔ٹوٹی ہوئی گھریلو اشیاءکو جوڑنے اورگھر کی صفائی میں استعمال ہونے والے کیمیکلز‘میک اَپ کاسامان‘پرنٹرکے ٹونرز‘ ٹشوز‘ پولی تھین کے لفافے اور رنگ روغن سمیت دیگر چیزیں کسی نہ کسی حد تک گھریلو ماحول کو آلودہ کرنے کا سبب بنتی ہیں۔ ان تمام چیزوں کا استعمال ترک کرنا تقریباً ناممکن ہے لیکن قدرت نے ہمیں ان کی پیدا کردہ آلودگیوں میں کمی لانے کے لئے کچھ خاص پودوں سے ضرور نوازا ہے۔

پودے اور ان کی اقسام
باغبانی کے ماہرین گھریلوپودوں کو”انڈور پلانٹس“ اور ”ہاو¿س پلانٹس“ وغیرہ جیسے ناموںسے پکارتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ انہیں گملوں میں لگا کر بر آمدوں یا کمروں میں رکھا جانا ہے۔ یہ وہ پودے ہیں جن کو پھلنے پھولنے کے لئے کم روشنی، نمی اور پانی کی ضرورت ہو تی ہے۔جب آپ پودوں کو گھر کے اندر لے آتے ہیں توباہر کے مقابلے میںان کے لئے روشنی ،مٹی اور پانی محدود ہوجاتا ہے۔
ذیل میں کچھ ایسے پودوں کا ذکر کیا جارہا ہے جو نہ صرف گھر کی آلودگیوں کو ختم یا ان کے اثر کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ سستے داموں اور باآسانی دستیاب بھی ہیں۔

پامز(Palms):
پامز کی تمام اقسام میںکیمیائی آلودگی کو ختم کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔یہ پودے آبی بخارات خارج کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہوا میں نمی کی شرح بڑھ جاتی ہے۔اس سے کیمیکلز کا اثر کم ہوجاتاہے۔ شدیدگرم اور خشک ہوا میں کیمیکلز زیادہ اثر کرتے ہیں۔

ڈریسینا(Dracaena) :
اس پودے کی بہت سی اقسام ہیں جن میں سے 12یا 14پاکستان میں بھی پائی جاتی ہیں۔اس کی تمام اقسام کیمیائی آلودگی کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان کی کچھ قسمیں کیمیائی مادوں کو جذب کر لیتی ہیں جبکہ کچھ آبی بخارات خارج کر کے ان کے اثر کو کم کرتی ہیں۔ مزید برآں کچھ ایسی بھی ہیں جو ان کیمیائی مادوں کو جذب کر کے انہیں فائدہ مند شکل میں خارج کر دیتی ہیں۔

منی پلانٹ (Devil Zayve)
پاکستان اور بھارت میں ’ منی پلانٹ ‘ کے نام سے مشہور اس پودے کا اصل نام ڈیول زیوے (devil zayve) ہے۔ یہ گھروں میں پایا جانے والا سب سے خوبصور ت پودا ہے جوگملوں یالٹکانے والی ٹوکریوں میں لگایا جاتا ہے۔ لوگ اسے صرف آرائشی مقاصد کے لئے ہی لگاتے ہیں لیکن یہ ہوا کو گردوغبار سے صاف کرنے میں بھی مدد دیتاہے۔ منی پلانٹ یہ کام اپنے لیس دار بڑے بڑے سبز پتوں کی مدد سے کرتا ہے ۔ ان پر گرد چپک جاتی ہے اور اس طرح گھر کی فضا صاف رہتی ہے۔

 سانپ پودا(Snake Plant)
یہ پودا کئی رنگوں میں دستیاب ہے۔اس کی سخت اور لمبے پتوں کی دھاریاں سانپ جیسی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اسے”سنیک پلانٹ“ کہا جاتا ہے۔ یہ آبی بخارات خارج کر کے گھر کی آب و ہوا کو صحت بخش بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انتہائی سستا ہونے کے علاوہ یہ پودالگانے میں بھی بہت آسان ہے۔ اگریہ ارد گرد کہیں لگا ہو تو اس کا ایک آدھ پودا اکھاڑ لیں اور کسی گملے میں لگا لیں‘ دیکھتے ہی دیکھتے سارا گملہ بھر جائے گا‘ اس لئے کہ اس کے ارد گرد سے نئے پودے خود بخود نکلتے رہتے ہیں۔

دیکھ بھال
مٹی کا انتخاب:
پودوں کی دیکھ بھال میں سب سے اہم چیز مٹی ہوتی ہے۔ چونکہ ان پودوں نے کمروں کے اندر اور گملے میں لگنا ہوتاہے لہٰذا ان کی جڑوں کی نشوونما گملے کے مطابق ہوتی ہے۔ ان پودوں کی مٹی میں گوبر کی کھاد کا استعمال کم جبکہ پتوں کی کھاد کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے لئے نائٹروجن اور فاسفورس پرمشتمل کھاد کا استعمال بھی کیا جاتا ہے‘ اس لئے ان کے پھول تو ہوتے نہیں جبکہ جڑوں اور پتوں کی مناسب افزائش کے لئے یہی کھاد موزوں ہے۔
گھریلو پودوں کے لئے مٹی بنانا ہو تو تقریباً 10کلو گرام مٹی میں ایک حصہ گوبر کی کھاد ‘دو حصے پتوں کی کھاد اور 100گرام ایسی کھاد ملانی چاہئے جس کے بنیادی اجزاءمیں امونیم آکسائیڈ (amonium oxide) پائی جاتی ہو۔

گملے کا انتخاب:
گھر میں لگانے کے لئے مختلف سائزوں اور شکلوں کے گملے دستیاب ہیں جن میں عام استعمال ہونے والے مٹی ،پلاسٹک، سیمنٹ اوردھات کے بنے گملے شامل ہیں‘ تاہم سب سے اچھا رزلٹ مٹی کے گملے میں آتا ہے۔لہٰذا مٹی کا فینسی ساگملہ لیں یا عام گملہ لے کر اسے پلانٹر (planter )یعنی کسی بڑے یا فنسی گملے میں رکھ لیں۔ اس کے اطراف میں ریت یا بجری بھر دیں تاکہ مٹی کا گملہ اس میں چھپ جائے۔
اب گملے کے سائز کے مطابق پودا منتخب کریں۔اس کے لئے کوئی طے شدہ اصول نہیں ہے۔آپ جیسا پودا لیں‘ اس کے حساب سے اپنی پسند کا گملہ منتخب کریں۔

روشنی کی مقدار
گھر کے کمروں میں روشنی کی مقدار باہر کی نسبت بہت کم ہوتی ہے اور گھر کے اندر بھی مختلف جگہوں پراس کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔کھڑکی کے قریب روشنی زیادہ ہوگی اور ہم جوں جوں اس سے دور جائیں گے ‘روشنی کم ہوتی جائے گی۔ روشنی کے تناظر میں ہم پودوں کو تین قسموں میں تقسیم کرتے ہیں۔ سب سے پہلے وہ پودے ہیں جنہیں زیادہ روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بعد درمیانی اورکم روشنی کے ضرورت مند پودے ہیں۔
جن پودوں کو زیادہ روشنی چاہئے ‘انہیں کھڑکی کے پاس یا اس حصے میں رکھیں جہاں روشنی زیادہ ہو۔درمیانی روشنی کی ضرورت والے پودوں کوکھڑکی سے ذرا فاصلے پر اورکم روشنی کی طلب رکھنے والے پودوں کو کھڑکی سے زیادہ دور سجا لیں۔

نمی کا تناسب
کمروں میں رکھے جانے والے پودے اصل میں ایسے علاقوں کے باسی ہےں جہاں ہو ا میں نمی کا تناسب زیادہ ہوتاہے اور ان کی فطرت ایسی ہے کہ یہ خود بھی ہوا میں نمی کی مقداربڑھاتے رہتے ہیں۔خشک ہوا ان پودوں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ گھر کے اندر نمی باہر کی نسبت کم اور خشکی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان پودوں کی اچھی نشوونما کے لئے 60فی صد نمی ضروری ہے۔ اگر آپ یہ مقدار پوری نہیںکرسکتے تو ہرحال میں 40فی صد تک نمی کی مقدار ضرور مہیا کریں۔
اس کمی کو پورا کرنے کے لئے پہلی بات یہ ہے کہ گملے کی مٹی کو ہمیشہ تر رکھیں۔دوسرا یہ ہے کہ کسی نرم کپڑے یا اسفنج سے ان کے پتوں کو ضرور صاف کریںاور سہ پہر کے وقت سپرے والی بوتل کی مدد سے ان کے پتوں اور ٹہنیوں پر پانی کا چھڑکاو¿ ضرور کریں۔جب آپ پودوں کو جوڑ کر ایک ترتیب سے رکھتے ہیں تو اس عمل سے بھی پودوں کی نمی کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ نمی کم ہونے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ پتے خشک ہو کر گرنا شروع ہوجاتے ہیں۔پودے خریدتے وقت نرسری والے سے یہ ضرور معلوم کر لیں کہ کس پودے کو کتنی روشنی درکار ہوگی۔

پانی کب دیں
انڈور پلانٹس کی افزائش میں سب سے زیادہ کردار پانی کا ہے۔اگر پانی کم یا زیادہ ہوجائے تو پودا مرجھا جاتا ہے۔اس کی بڑی نشانی یہ ہوتی ہے کہ پانی دینے کے باوجود بھی پتے کھلتے نہیں ہیں بلکہ نیچے کو جھکے رہتے ہیں۔اس لئے پانی بہت احتیاط سے دینا چاہئے۔ یہ نہ تو زیادہ ہو اور نہ ہی کم ‘بس اتنا پانی دیں کہ مٹی نرم رہے۔
پودوں کو پانی دینے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ایک بار پانی دیں۔ جب وہ مکمل طور پر جذب ہوجائے توپھر اورپانی دیں اور تب تک دیتے رہیں جب تک گملے کے سوراخ سے فالتو پانی نکل نہ جائے۔ اب دوبارہ پانی چارسے پانچ دن کے بعد دینا ہے یا تب جب آپ کولگے کہ 1سے 1/2انچ تک مٹی خشک ہو چکی ہے۔
مندرجہ بالا ہدایات پرعمل کر کے پودوں کو گھر میں لگا کر آپ گھر کو آلودگی سے پاک اور صحت بخش رکھ سکتے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

کچن گیجٹس خواتین خانہ کے ماتحت شیف

Read Next

آرام دہ اور خوبصورت صوفہ کیسے خریدیں؟

Most Popular