Vinkmag ad

آرام دہ اور خوبصورت صوفہ کیسے خریدیں؟

    صوفے کی ایجاد کب عمل میں آئی اور یہ انسانی زندگی کا باقاعدہ حصہ کس دور میں بنا؟ اس بارے میں وثوق سے تو کچھ نہیںکہا جا سکتا البتہ تقریباً1500 سال قبل مسیح کی مصری تاریخ کے مطابق فراعین مصر کے مقبروں میں آرائش و زیبائش کا سامان رکھا جاتا تھا جس کا مقصد ان کی آخری آرام گاہوں کو پر سکون،آرام دہ اور دلکش بنانا ہوتا تھا۔ آرائش کی ان اشیاءمیں صوفہ بھی شامل تھا۔ اس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انسانی زندگی میں صوفے کا استعمال عوامی گھروں سے نہیں بلکہ شاہی محلات سے شروع ہوا اور پھر یہ شاہی نشست زندگی کے مختلف مراحل طے کر کے عام آدمی کی زندگی کا باقاعدہ حصہ بن گئی۔
دنیا میں اب صوفہ سازی باقاعدہ صنعت کا درجہ رکھتی ہے۔ تقریباً ہر ملک کی ایک قابل ذکرآبادی اس کے استعمال سے اپنی زندگی کو آرام دہ بنا ئے ہوئے ہے۔ پاکستان میں بھی اس کا استعمال اور مقبولیت زوروں پر ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اسے خریدتے وقت کن باتوں کا خیال رکھا جائے تاکہ ےہ نہ صرف گھریلو زندگی کو آرام دہ بنائے بلکہ کمرے کی مجموعی خوبصورتی میں بھی اضافے کا باعث بن سکے۔
صوفے کاخام مال
صوفے کا ڈھانچہ عموماً لکڑی کا بنایا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لئے مختلف قسم کی لکڑی (مثلاً کیکر، دیودار، اخروٹ اور شہتوت وغیرہ) استعمال کی جاتی ہے۔آج کل راڈآئرن کے صوفے بھی بازار میں موجود ہیں جنہیں مختلف رنگوں میں بنایا جاتا ہے مگر آج بھی لکڑی کے فرنیچر کو ہی زیادہ پائیدار اور دیر پا مانا جاتا ہے۔ یہ آرام دہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہر موسم میں آسانی سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
کچھ سال پہلے صوفے کی سیٹ کے اندرونی حصے میں سپرنگ لگائے جاتے تھے تاکہ مسلسل استعمال سے وہ اندر کی طرف نہ دھنسے۔اب اس مقصد کے لئے مصنو عی یا قدرتی پوستین(fur)‘ اون، نائیلون،کاٹن اور پولیسٹرسے بھری گدیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ صوفے کو آرام دہ رکھنے کے علاوہ اس کو بدنما ہونے سے بھی بچاتی ہیں۔
صوفے کا ڈیزائن
بازارمیں صوفے تین سائز میں دستیاب ہوتے ہیں۔ سب سے بڑا صوفہ 84 انچ یا 2.13 میٹر تک لمبا ہوتا ہے جبکہ سب سے چھوٹے یا دو نشستی صوفے کی لمبائی 60 سے 80 انچ یا 1.52سے2.3 میٹرہوتی ہے۔اس کے علاوہ ”ڈے بیڈز“ یا ”صوفہ کم بیڈ“ بھی قابل ذکر ہیں جو نہ صرف جگہ کم گھیرتے ہیں بلکہ بیٹھنے اورلیٹنے‘ دونوں کے کام آتے ہیں۔
صوفے کو ہمیشہ اس کے ڈیزائن کے مطابق استعمال کرنا چاہئے مثلاً آرائش کے ڈیزائن والا صوفہ پائیدار ہوسکتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ آرام دہ بھی ہو۔ اس کا ڈیزائن عموماً اس کے ہاتھوں سے پہچانا جاتا ہے اور بہت سے صوفوں کے نام ان کے ہاتھوں کے ڈیزائن ہی کی وجہ سے رکھے جاتے ہیں۔
خریدتے وقت کی احتیاطیں
صوفہ گھر کی ضرورت،خوبصورتی میں اضافے کا ذریعہ اور مستقبل کی سرمایہ کاری ہے جس کی خریداری ضروری معلومات اور اپنی ضرورت سے آگاہی کے بغیر گھاٹے کا سودا ہوگی۔ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل نکات مددگار ثابت ہوسکتے ہیں:
٭ صوفے کا فریم ڈانواڈول یا چرمراہٹ کا شکارنہیںہونا چاہئے۔ یہ مضبوط اور فرش پر برابر بیٹھا ہوا ہو کیونکہ چرمراہٹی فریم کا مطلب ہے کہ صو فہ مضبوط اور دیر پا نہیں اور وہ غیر آرام دہ ہونے کے علاوہ کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے۔
٭ صوفے کا ڈھانچہ اور تمام کونے اچھی طرح بھرے ہوئے ہونے چاہئیں۔ اس کو جانچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے ہاتھوں کومضبوطی سے اس پر پھیریں۔ اگر ہاتھ ملائم انداز میں نہ پھرے اور سطح ہموار معلوم نہ ہو تو وہ پائیدار نہیں ہے۔ اس سے یہ بھی اندازہ ہوگا کہ صوفے کو ڈھانپنے کے لئے جو کپڑا استعمال کیا گیا ہے ‘وہ معیاری نہیں ہے۔
٭ اگر تکیہ لگاکر بیٹھنے والا(reclining) صوفہ یا صوفہ بیڈ خریدنا ہو تو اس بات کی تسلی کر لینا ضروری ہے کہ اس کے تمام حصے ٹھیک ہوں۔ یہ فرنیچر عام صوفوں سے زیاد ہ مہنگا اور کم پائیدار ہوتا ہے‘ اس لئے مکمل تسلی کے بعد ہی چیزخریدنی چاہئے۔
٭ اگرصوفے کے ڈھانچے میں لوہے کے پرزے استعمال ہوئے ہوں تو اس بات کی تسلی کر لیں کہ وہ نوکیلے کناروں کے بغیر اور ہموار ہوں۔ مزید برآں حرکت کرنے والے تمام پرزے کپڑے سے پاک ہوں تاکہ صوفے کو حرکت دیتے وقت کپڑے کے پھٹنے کا امکان کم سے کم ہو۔
٭ صوفے کا پچھلا حصہ دیکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ اس میں کوئی ٹیڑھ یا جھول نہ ہو۔ یہ نہ صرف کچھ عرصے میں صوفے کی خوبصورتی کو ماند کردے گا بلکہ آرام میںبھی خلل ڈالے گا۔
٭ بیٹھنے والی گدیاں نہ صرف آرام دہ ہونی چاہئیں بلکہ وہ صوفے کے ڈھانچے میں مکمل طور پر پیوند بھی کی گئی ہوں۔ اضافی رکھی گئی گدیاں اتنی لچک دار ہوں کہ بیٹھنے پہ دب جائیں اور اٹھنے پر اپنی شکل میں واپس آجائیں۔ وہ گدی جو بیٹھنے پر دب جائے اور بعد میں اپنی اصلی حالت پر واپس نہ آئے‘ جلدی بد نما ہوجاتی ہے اور آرام دہ بھی نہیں رہتی۔ اس کے علاوہ اگر گدی موزوں انداز میں پیوند نہ کی گئی ہو تو بہت جلدصوفے کے کونے خالی لگنے لگتے ہیں۔
٭ صوفے کی سیٹ اور تکئے والے صوفے کا مکمل ڈھانچہ آرام دہ ہونا چاہئے۔ اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ صوفہ ہمیشہ اپنے قد کے مطابق خریدیں۔ قد آور لوگ اپنے لئے گہرے صوفے کا انتخاب کریں۔
٭ صوفے کے ہاتھ مضبوط اور بے حرکت ہونے چاہئےں۔ اسی طرح بھرائی ہاتھ کی شکل میں اور مکمل ہونی چاہئے۔
٭ اگرصوفے پر بٹن لگے ہوں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ مضبوطی سے ٹانکے گئے ہوں۔ دوسری صورت میں یہ بٹن کچھ عرصے میں نہ صرف گر جائیں گے بلکہ گم بھی ہوجائیںگے جس سے وہ بدصورت لگنے لگے گا۔
٭ صوفے کے کپڑے میں دھاریاں یا پیٹرن دیکھنے میں یکساں اور ہم آہنگ ہونے چاہئےں۔خصوصاً جوڑ نہایت نفاست اور برابری سے بٹھائے اور ملائے گئے ہوں تاکہ کسی قسم کی ناہمواری پیدا نہ ہو ۔ جوڑوں سے صوفے کی نفاست کا اندازہ ہوتا ہے۔
٭ سلائی کئے ہوئے صوفے کا غلاف ہر طرف سے برابر اور یکساں دکھائی دینا چاہئے‘ بصورت دیگر بل اور سلوٹوں کی موجودگی یہ ظاہر کرے گی کہ غلاف کی سلائی صحیح نہیں کی گئی۔
صوفہ یا گھر کی کوئی بھی چیز جلدبازی میں ہرگز نہ خریدیں۔ انہیں خریدنے سے پہلے تسلی کرلیں کیونکہ گھر کی اشیاءکے ساتھ ہمارے جذبات اور یادیں جڑی ہوتی ہیں ۔ جب وہ خراب ہوں یا ہماری امیدوں اور ضرورت کے مطابق نہ ہوں تو صرف پیسے کا ضیاع نہیں ہوتا بلکہ امیدوں پر پانی بھی پھر جاتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

آلودگی ختم کرنے والے گھریلو پودے

Read Next

ڈیجیٹل معلومات

Most Popular