وزن گھٹانے کے لئے کیٹو ڈائٹ کتنی مفید‘ کتنی نقصان دہ

خوراک کے ذریعے وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد میںکیٹوجینک ڈائٹ(ketogenic diet)یعنی چربی پگھلانے والی غذا بہت مقبول ہے ۔آئیے جانتے ہیں کہ یہ ڈائٹ ہے کیا اور کس حد تک مفید‘ غیر مفید یا نقصان دہ ہے۔
کیٹوجینک ڈائٹ(جسے مختصراً کیٹو ڈائٹ بھی کہا جاتا ہے) ایک ایسا ڈائٹ پلان ہے جس میں نشاستے (carbs)کا استعمال کم جبکہ چکنائی (fat)کا زیادہ کیا جاتا ہے۔ یہ پلان نہ صرف جسم کی چربی کو تیزی سے جلاکر وزن کو جلدی گھٹانے میں مددگارثابت ہوتا ہے بلکہ اس سے توانائی بھی زیادہ حاصل ہوتی ہے۔ بعض سٹڈیز کے مطابق یہ غذا مرگی کے مریض بچوں کے لیے بھی فائدہ مند پائی گئی ہے۔

یہ کیسے کام کرتی ہے
کیٹوجینک ڈائٹ کو جاننے کے لیے سب سے پہلے کیٹوسس کے عمل کو سمجھ لینا ضروری ہے۔ جسم میں توانائی پیدا کرنے کے لیے خلئے عام حالات میں شوگر استعمال کرتے ہیں جو نشاستے سے حاصل ہوتی ہے۔ اگر کسی طرح نشاستے کا استعمال کم یا بالکل بند کر دیا جائے تو پھر جسم توانائی پیدا کرنے کے لیے اپنے اندر ذخیرہ شدہ چربی (ketone bodies) استعمال کرنا شروع کر دیتاہے۔یہ عمل کیٹوسس (ketosis) کہلاتا ہے۔ آسان لفظوں میں آپ یوں سمجھ لیں کہ کیٹوسس جسم میں ذخیرہ شدہ چربی کو توڑنے یا استعمال کرنے (fat burning) کا عمل ہے جو کیٹو جینک ڈائٹ کی بنیاد ہے۔

اس ڈائٹ پلان میں نشاستے کو ختم کر کے زیادہ پروٹین اور چربیلی غذائیں مثلاً گوشت‘ انڈے‘ چیز‘مکھن اور مچھلی وغیرہ کھائی جاتی ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ جسم میں اگرکیٹوسس کا عمل جاری نہیں تووہ جلد شروع ہو اور اگرپہلے سے ہورہا ہے تو وہ تیزی سے جاری رہے۔ یہ عمل ایک دن میں شروع نہیں ہوتابلکہ دو سے چار دن تک مسلسل انتہائی کم (20سے 50 گرام ) نشاستہ کھایا جائے تو پھر جسم آہستہ آہستہ جسم میں موجود چربی کو توڑنے لگتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ مقدار ہر فرد کے لیے مختلف ہوتی ہے۔

کیٹو ڈائٹ پر سب سے پہلی تنقید تو یہ کی جاتی ہے کہ وہ متعلقہ فرد کو نشاستہ (جس میں سبزیاں اور پھل وغیرہ شامل ہوتے ہیں) کھانے سے روک دیتی ہے۔ایسا کرنے سے کئی طرح کی پیچیدگیاں شروع ہو جاتی ہیں‘ اس لئے کہ نشاستہ آپ کی غذا میں50فی صد تک شامل ہونا چاہئے۔ ابتدا میں کیٹو ڈائٹ مرگی کے مریضوں کے لیے تجویز کی گئی تھی تاہم یہ ڈائٹ ہر مرض میں استعمال نہیںکی جا سکتی۔ گردوںکے مریض اس ڈائٹ کو معالج کے مشورے کے بغیر ہر گز استعمال نہ کریں۔

کیا یہ محفوظ ہے
چربی کو استعمال میں لانے والی یہ غذا اگرچہ بچوں میں مرگی اوردوروں (seizures)میں مفید پائی گئی ہے اوردیگر ڈائٹ پلانز (لو فیٹ اور میڈیٹرینین)کی نسبت وزن بھی تیزی سے گھٹاتی ہے لیکن اس کے نقصانات بھی ہیں۔ ان میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں :
کیٹو فلو(keto flu): کیٹو ڈائٹ کا پہلا نقصان یہ ہے کہ ایسا کرنے والاکیٹو فلو کا شکار ہو سکتا ہے جس کا سبب یہ ہے کہ جسم اس نئے پلان کے مطابق ڈھل رہا ہوتا ہے۔آپ اسے ’کیٹوسس ۔‘ کے عمل کا مضرضمنی اثر (سائیڈ افیکٹ )سمجھ لیں۔ اس میںتھکاوٹ‘سر چکرانا‘نیند اورسانس لینے میں دشواری اورقبض کی شکایات عام ہیں۔یہ علامات کچھ دنوں سے لے کر کچھ ہفتوں تک برقرار رہ سکتی ہیں۔

برے کولیسٹرول کے نقصانات: اگرچہ اس ڈائٹ سے وزن تیزی سے کنٹرول ہوتا ہے لیکن اس میں سرخ گوشت اور چربی‘ نمک اور پروسیسڈ (processed) غذائوں کا استعمال بڑھا دیا جاتا ہے جو نقصان دہ مانی جاتی ہیں‘ اس لئے کہ ان سے برا کولیسٹرول بڑھ جاتاہے۔اس سے امراض قلب اور ہائی بلڈپریشر کے خدشات بڑھ جاتے ہیں ۔
جسم میں پانی کی کمی: کیوسس کا عمل چربی پگھلانے کے ساتھ ساتھ کیٹونز کی مقدار بھی بڑھا دیتا ہے جس سے جسم پانی کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس سے جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن بگڑ جاتا ہے لہٰذا اگر آپ یہ ڈائٹ استعمال کر رہے ہوں تو پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔
وقتی فائدہ: کیٹو ڈائٹ کے فوائد تو ہیں لیکن یہ دیرپا نہیں ہوتے ۔ دیکھا گیا ہے کہ ہر وہ پلان جس میں نشاستے کا استعمال کم کر دیا جاتا ہے‘اسے آزمانے والوں کا وزن ایک سال کے اندر واپس آجاتا ہے۔ نیز ابتدا ئی چند ہفتوںمیں فوری طور پر گھٹنے والا وزن چربی کانہیں‘بلکہ پانی کا (water loss)ہوتا ہے اور کچھ عرصے بعد جب آپ نشاستہ دوبارہ کھانا شروع کرتے ہیں تووزن واپس آ جاتا ہے۔

پٹھوں کی کمزوری: کیٹوسس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس میں آپ کے پٹھے کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کیٹوڈائٹ استعمال کرنے والے اکثر افرادتھکان اورجسمانی کمزوری کی شکایت کرتے ہیں۔
وٹامن اور معدنیات کی کمی: اس ڈائٹ میں چونکہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بہت زیادہ کم کر دیا جاتا ہے لہٰذا جسم میں کئی اہم غذائی اجزاء کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس طرح چربی کو گلانے والی یہ ڈائٹ آپ میں کئی طرح کے مسائل کا موجب بن سکتی ہے۔

گفتگو کو سمیٹتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ کیٹو ڈائٹ کے وقتی طور پر فوائد ہیں اور یہ کچھ خاص امراض میں کارآمد بھی مانی جاتی لیکن اس کا زیادہ عرصے تک استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ کو وزن بہت زیادہ بڑھا ہوا ہے تو اس ڈائٹ سے عارضی طور پر فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے لیکن اس دوران معالج سے رابطے میں ضرور رہیں۔ یاد رکھئے کہ کچھ معاملات میں کوئی شارٹ کَٹ نہیں ہوتا۔ اس لئے دیرپا اور دور رس فوائد کے لیے ہمیشہ متوازن غذا اورباقاعدہ ورزش کو عادت بنائیں۔

پتلی کمرکے لیے ورزش
خوراک کی بات تو ہو گئی اب ورزش کی جانب آتے ہیں۔ اگر آپ اپنی کمر کو پتلا اور خوبصورت بنانا چاہتے ہیں تو اس ورزش سے فائدہ اٹھائیں:
1۔ورزش ہمیشہ وارم اَپ کے ساتھ شروع کریں۔
2۔کسی میٹ پر لیٹ کر اپنے بازو زمین پر لگا دیں۔
3۔اپنی دائیں ٹانگ کو45ڈگری کے زاویے پر اوپر اٹھائیں اور بائیں ٹانگ کو تھوڑا موڑکرچھاتی کی جانب لائیں۔
4۔ یہی عمل دوسری ٹانگ کے ساتھ دہرائیں۔یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ سائیکل چلارہے ہوں۔
5۔یہ عمل آہستہ آہستہ تین سے پانچ منٹ جاری رکھئے۔اس میںاپنے پیٹ کو ہلکا سا اندرکی طرف کرنے کی کوشش کیجئے۔ اگراسے باقاعدگی سے کیا جائے تو پیٹ اور کمر پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نوٹ : پیٹ کم کرنے کے لئے بہت سی ورزشیں ہیں لیکن ہرورزش ہر شخص کے لیے مفید نہیں ہوسکتی۔اس لیے کسی بھی ورزش کو کرنے سے پہلے ماہرسے مشورہ کر لینا بہتر ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

وادی سون سکیسر

Read Next

آپ کے سوالات ماہر غذایات کے جوابات

Leave a Reply

Most Popular