Vinkmag ad

بدلتا موسم،کھلتے رنگ لباس کا انتخاب کیسے کریں

ہمارا ملک دنیا کے اس خطے میں واقع ہے جہاں چاروں موسم بدل بدل کر آتے ہیں ۔ہر موسم کاہماری جلد پر الگ اثر ہوتا ہے لہٰذا اس کے مطابق پہناوا بھی الگ ہی ہونا چاہئے ۔اگر لباس کا انتخاب کرتے وقت موسم کا خیال رکھاجائے توہم نہ صرف اچھا محسوس کریں گے بلکہ ہماری صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔موسم نے کروٹ لے لی ہے اور سردی اب بہار کے موسم میں بدلنے لگی ہے ۔ اگر آپ نے ابھی تک اپنی الماری سیٹ نہیں کی تو یہ بہترین موقع ہے کہ سردیوں کے کپڑے نکال کر بہار کے موسم کی تیاری کریں۔

خوبصورت لباس انسان کی شخصیت نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اچھا لباس پہن کر انسان دوسروں کو ہی نہیں‘ اپنے آپ کو بھی اچھا لگتا ہے۔ خوبصورت لباس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ مہنگا اور قیمتی ہو بلکہ سادہ اور اچھے رنگ کا کپڑا ہر کسی کی آنکھوں کو بھلا لگتا ہے۔

خواتین اپنے لباس کے حوالے سے مردوں کی نسبت زیادہ حساس ہوتی ہیں لیکن ان میں بعض اس بات کی پرواہ نہیں کرتی کہ لباس ان کے قد کاٹھ اورجلد کی رنگت کے مطابق ہے یا نہیں۔ ایسے میں کپڑے ان پر ٹھیک طرح سے نہیں جچتے ۔یہ کوئی مشکل کام نہیں اور تھوڑی سی سمجھ بوجھ کے ساتھ ایک بہترین لباس کو چنا جا سکتا ہے۔آج ہم آپ کو پر کشش دِکھنے اور لباس کے انتخاب کے حوالے سے کچھ اہم ٹپس سے آگاہ کریں گے۔

بہار کے ہم رنگ لباس
ویسے تو سب رنگ ہی خوبصورت اور دلکش ہوتے ہیںلیکن موسم بہار کے لئے کچھ رنگ مخصوص ہوتے ہیں۔اس موسم میں ہلکے رنگوں کا انتخاب بہترین ہے جن کے حامل کپڑے پہن کرآپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کریں گے۔ہلکے رنگ حرارت کوجذب کرنے کی بجائے منعکس کر کے واپس بھیجتے ہیں جس سے جسم کو گرمی نہیں لگتی۔ سفید رنگ کوموسم بہار کا سب سے پیارا رنگ کہا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ہلکا گلابی اور آسمانی رنگ بھی شخصیت میں نکھار پیدا کرتا ہے۔

نیا سال‘ نئے انداز
نئے سال میں سگریٹ پینٹ اور میڈیم شرٹ کا فیشن بہت مقبول رہا ہے۔اس کے علاوہ ڈیجیٹل پرنٹ بھی بہت پسند کئے جاتے ہیں۔مختلف برانڈزکے نئے متعارف کرائے جانے والے کپڑوں میں اوپن قمیض اور شفون دوپٹے زیادہ نظر آئے ہیں۔
بدلتے موسم کے ساتھ برقعوں کے کپڑے کی ساخت ،رنگ اور سلائی میں بھی تبدیلی آجاتی ہے۔گرمی کے لحاظ سے استعمال ہونے والے برقعے کے کپڑوں میں شفون اورعریبک لائن زیادہ پسند کئے جاتے ہیں۔ اب لوگوں میں صحت اور موسم کی ضرورت کے مطابق برقعوں کے استعمال کا شعور بڑھ رہا ہے لہٰذاصرف کالے رنگ کی بجائے دوسرے رنگوں مثلاً سبز،سکن، نیلے اور ہلکے رنگوں کے برقعوںکا رواج بھی بڑھ رہاہے۔

چھوٹے قد کی لڑکیاں
جن لڑکیوں کا قد چھوٹا ہے‘ انہیں چاہیے کہ وہ ٹراؤزر کے ساتھ لمبی قمیض اور بین والے گلے کا انتخاب کریں۔ اگر وہ چھوٹی شرٹ پہنیں گی تو اس سے وہ مزید چھوٹی نظر آئیں گی۔ایسے لوگ عمومی ڈیزائن مثلاً لکیروں یا چھوٹے ڈیزائن والے کپڑے پہنیں ۔

لمبی لڑکیوں کے لیے
لمبے قدکی حامل لڑکیوں کے لیے ڈریسنگ کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا لیکن بہت کم لمبائی والے کپڑے پہنے سے گرہیز کریں۔انہیں چاہیے کہ وہ درمیانے سائز کی قمیض پہنیں جس کے ساتھ وہ شلوار کابھی استعما ل کر سکتی ہیں۔ یہ سٹائل ان پر کافی جچے گا۔
وہ خواتین جو میچور ڈریسنگ چاہتی ہیں‘ اپنے لئے پلین شرٹس کا انتخاب کریں۔ اگرپلین شرٹس کے ساتھ گلے پر ہلکی سی کڑھائی والی قمیض یا کرتا ہو تو مزید خوبصورت ہوگا۔دونوں کا گلا سٹائلش ہونا چاہیے ۔ کرتا چاہے چھوٹاہو یا لمبا، جینز کے ساتھ خوبصورت لگتا ہے۔ آپ اپنی عمر کے مطابق ٹرینڈی شرٹس کا انتخاب کرسکتی ہیں۔آج کل لمبی،چھوٹی یا درمیانی سائز کی قمیض یاکرتے کا زیادہ رواج ہے ۔

موٹی اور پتلی لڑکیوں کے لیے
وہ لڑکیاں جو تھوڑی موٹی ہیں انہیں ایسی ڈریسنگ کرنی چاہیے کہ بری نہ لگیں۔ان کوچاہیے کہ قدرے فٹ شرٹ پہنیں اور بین والا گلا بنوائیں۔ اس طرح ان کی گردن صراحی دار اور کسی حد تک متناسب نظر آئے گی۔ ان کے لیے مشورہ ہے کہ وہ باہر جانے کے لئے ہی نہیں‘ گھر کے لیے بھی فٹنگ والے کپڑے بنوائیں تاکہ وہ انہیں یاد دلاتے رہیں کہ انہوں نے ہرصورت میںاپناوزن کم کرنا ہے‘ اس لئے کہ یہ صرف خوبصورتی نہیں‘ صحت کا بھی معاملہ ہے۔ کپڑے اتنی بھی فٹنگ میں نہ بنوائیں کہ وہ ان میں پھنسی ہوئی لگیں یاجسم کی ساخت بھدی لگے ۔

کمزوریا پتلی جسامت کے حامل افراد بڑے اور کھلے پرنٹ پہنیں۔ کپڑے ڈھیلے ڈھالے سلوائیں اور ڈھلکنے والے مثلاً کھلے فراک یا انگرکھا جیسے ڈیزائنز کا زیادہ استعمال کریں ۔یہ آپ کے جسم کو بھرا بھرا اور پرکشش دکھائیں گے۔
سانولی رنگت کی خواتین کو چاہیے کہ وہ بہت گہرے رنگ نہ پہنیں۔مزید برآں لباس کا انتخاب کرتے ہوئے صحت کو مدنظر ضرور رکھیں۔کوشش کریں کہ قمیض کی آستین پوری ہوتاکہ دھوپ کی وجہ سے جلد کی رنگت متاثر نہ ہو۔اس کے علاوہ چھتری کا استعمال کریں تاکہ آپ کے خوبصورت بازو اور چہرہ دھوپ سے محفوظ رہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

نیوروپیتھی

Read Next

ڈائیریا سے بچاؤ

Leave a Reply

Most Popular